احتساب عدالت نے وزیراعظم شہبازشریف کی رمضان شوگر ریفرنس میں مستقل حاضری معافی کا تحریری حکم جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد ساجد علی اعوان نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا جس میں کہا گیا کہ 17 جنوری 2020ء کو شہباز شریف کو حاضری سے استثنی دیا گیا تھا۔
عدالتی تحریری حکم کے مطابق شہبازشریف کے پلیڈر چودھری محمد نواز ایڈووکیٹ 16 جنوری 2021ء تک پیش ہوتے رہے۔ 26 جنوری کو شہباز شریف کو دوسرے مقدمہ میں گرفتار کرکے پیش کیا گیا تھا۔
فیصلے میں عدالت نے کہا کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس میں شہباز شریف کی حاضری معافی کا حکم واپس لینے کا عدالت کے پاس ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ احتساب عدالت کا 17 جنوری 2020ء کا حاضری سے استثنی کا فیصلہ ابھی بھی موجود ہے۔
احتساب عدالت نے تحریری فیصلہ دیا کہ شہباز شریف کو کمر درد کی وجہ سے حاضری سے استثنی دیا گیا تھا۔ شہباز شریف کے بطور وزیراعظم آئینی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے حاضری سے استثنی مانگا گیا۔ شہباز شریف کے وزیراعظم بننے پر آئینی ذمہ داریوں کی ادائیگی کی حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ شہبازشریف جنوری 2021 سے باقاعدگی سے عدالت پیش ہوتے رہے۔ شہباز شریف 26 جنوری 2021 سے مسلسل ٹرائل میں آ رہے ہیں، ان کی عدم موجودگی سے ٹرائل میں رکاوٹ نہیں ہوگی۔ حقائق اور حالات کے پیش نظر شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔
عدالت نے تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا کہ عدالت جب شہباز شریف کو طلب کرے گی تو وہ پیش ہونے کے پابند ہوں گے۔
احتساب عدالت نے ٹرائل میں پیشی کیلئے محمد نواز چودھری ایڈووکیٹ کو شہباز شریف کا پلیڈرمقررکردیا۔
شہبازشریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
