لاہورہائی کورٹ نے وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کو 14 جولائی کیلئے نوٹس جاری کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں پنجاب اسمبلی کی 5 مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی اراکین کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے فیصلے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔
جسٹس شاہد کریم اورجسٹس انوارحسین پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کو 14 جولائی کیلئے نوٹس جاری کیے۔
مسلم لیگ نوازنے منصورعثمان اعوان ایڈووکیٹ کی وساطت سے سنگل بنچ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
وکیل مسلم لیگ ن نے مؤقف اپنایا کہ لاہورہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے پی ٹی آئی کے 5 اراکین کا مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری کرنے کا فیصلہ دیا ہے۔ سنگل بنچ کا فیصلہ آئین کی غلط تشریح کی بنیاد پرکیا گیا ہے۔
ایڈووکیٹ منصورعثمان نے مؤقف پیش کیا کہ 20 منتخب اور 5 مخصوص نشستوں پر نکالے گئے اراکین کے بعد اسمبلی کی نامکمل ہے۔ مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکیشن اسمبلی میں موجود سیاسی جماعتوں کی تعداد کی بنیاد پر ہونا آئینی تقاضا ہے۔
وکیل ن لیگ نے یہ مؤقف بھی اپنایا کہ سیاسی جماعتوں کی تعداد مکمل ہوئے بغیر مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا فیصلہ غیرآئینی ہے۔ استدعا ہے کہ دو رکنی بنچ لاہور ہائیکورٹ کا سنگل بنچ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم کرے۔
ایڈووکیٹ منصورعثمان نے یہ بھی استدعا کی کہ انٹرا کورٹ اپیل کے حتمی فیصلے تک سنگل بنچ کا فیصلہ اور الیکشن کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News