
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 1100 ارب کا پیکج پہلی بارش میں ہی ڈوب گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل شہر کے ایک حصے میں باتیں ہوئی ہیں مگر شہر کی صورتحال سب کے سامنے ہے، سندھ حکومت نے سندھ کے تمام اداروں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام تر پیشنگوئی کے باوجود انتظامات نہ کرنا ظلم ہے، پچھلے سال بجٹ میں 1 ارب 20 کروڑ روپے رکھے گئے، نالوں کی صفائی کیوں نہیں کی گئی۔
نعیم الرحمان نے کہا کہ شہر میں پانی کی بدترین صورتحال ہے، ہر بجٹ میں کرپشن باور لوٹ مار کر رہے ہیں، سیاسی ایڈمنسٹریٹر نے کراچی کو ڈبو دیا۔
انکا کہنا ہے کہ الیکشن کے اعلان کے بعد کام شروع کیا گیا، روڈ کارپیٹنگ کا کام بارش کے دنوں میں شروع کیا گیا، ایم کیو ایم اس وقت کہاں کھڑی ہے؟ 50 کروڑ کی ایم پی اے سیاسی رشوت لے رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی ٹرانسفورمیشن پلان کہاں گیا، کہاں گئے کراچی ٹرانسفورمیشن پلان کے منصوبے؟ 1100 ارب کا پیکج پہلی بارش میں ہی ڈوب گیا، کے سی آر کے 250 ارب کہاں ہیں؟ کے فور پر مسلسل جھوٹ بولا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حب ڈیم سے کراچی کو پانی سپلائی کی نہر کی مرمت کا کام کیوں نامکمل ہے؟ ڈرون سے نالوں کی ویڈیوز بنانے والے کا سوشل میڈیا بھی بارش کے پانی میں بہہ گیا۔
نعیم الرحمان نے کہا کہ مین شاہراہِ بند کر کے نالوں کا کام کیا جا رہا ہے، دنیا میں کہاں ایسے کام ہوتا ہے، گجر نالے کے آس پاس سیوریج کا پانی ابادی میں داخل ہوچکا ہے۔
انکا کہنا ہے کہ کرنٹ لگنے سے نوجوان کی ہلاکت پی ٹی آئی، پی پی، ایم کیو ایم کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکا ہے، یہ کے الیکٹرک کی کارکردگی ہے؟ کیوں کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، پچھلی بارشوں کی تحقیقات اور کارروائی ہوتی تو کل نوجوان کی ہلاکت نہ ہوتی، کوئی اس شہر کا پرسان حال ہے؟
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ کراچی کے لوگوں کو اپنے حق کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا، صرف جماعت اسلامی اس شہر کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News