امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی اڈے پر ہونے والے ایرانی اڈے میں امریکا کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے ایرانی حملے کے بعد امریکی قوم کو اعتماد میں لینے کے لیے خطاب کیا ، اپنے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران اپنی ایٹمی سرگرمیاں روکے، ایران کو ایٹمی طاقت حاصل کرنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایران نے یمن ،لبنان ،افغانستان اور عراق میں تباہی مچائی اور حالیہ دنوں میں 2 امریکی ڈرون بھی تباہ کیے جبکہ سلیمانی امریکی مفادات پر حملے کی پلاننگ کر رہے تھے اور سلیمانی نے خطے میں کئی امریکی فوجیوں کو ہلاک کرایا تھا۔
امریکی صدر نے ایران کے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران مہذب دنیا کو خوف زدہ کرتا رہا ہے لیکن امریکی افواج کسی بھی چیز کے لئے تیار ہیں وہ الگ بات ہے کہ قومیں ایران کا رویہ برداشت کر تی رہی ہیں لیکن پھر بھی میرے حکم پر جنرل سلیمانی کو حملے میں قتل کیا گیا۔
ایران کا جوابی وار،بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر بڑے حملے
جنرل سلیمانی کے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی نے خطے میں قتل و غارت گری مچا رکھی تھی اور اب ایران ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین ماہ پہلے داعش کے سرغنہ بغداد ی کو ہلاک کیا گیا لیکن بغدادی دوبارہ سے داعش کو منظم کر رہا تھا، وقت آگیا ہےکہ تمام ممالک ایران کے خلاف متحد ہوجائیں کیونکہ جب تک میں صدر ہوں ایران کو جوہری ہتھیار بنانے نہیں دیا جائے گا۔
Today, President @realDonaldTrump delivered remarks. pic.twitter.com/cdyx5ejBIn
— Department of State (@StateDept) January 8, 2020
واضح رہے کہ اس سے قبل جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، بغداد میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کر دیے تھے جس پر عراقی شہر بغداد پر ایرانی حملوں کے بعد امریکی صدر نے ردعمل دیتے ہوئے’’ سب اچھا قرار‘‘دے دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
