
قومی اسمبلی کا آج ہونے والے اجلاس میں شراب پی کر غل غپاڑہ کرنے کے خلاف سزاؤں میں اضافے کا بل پیش کیا گیا جبکہ قومی اسمبلی میں بل پیپلزپارٹی کی رکن شاہدہ رحمانی نے پیش کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرسید فخر امام کی سربراہی میں ہوا۔
آرمی، ائیر فورس اور نیوی ایکٹس میں ترامیمی بلز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع سے بھی منظور کرلیے گئے۔
قومی اسمبلی میں ترمیمی بلز کی بھاری اکثریت سے منظوری کے بعد بلز کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے سامنے پیش کیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرکے وفاقی وزیر اعظم سواتی نے آرمی ایکٹ، ائیر فورس ایکٹ اور نیوی ایکٹ میں ترمیم کے بلز پیش کیے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں افسران کے خلاف کاروائی کا فیصلہ
واضح رہے کہ اس سے قبل 2017 میں سینیٹ نے فوجداری قوانین ترمیمی بل 2017 کی منظوری دی تھی جس کے تحت نشے کی حالت میں عوامی مقامات پر ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کی سزا کو مزید سخت کردیا گیا تھا۔
حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر احمد خان نے ایوان میں بل پیش کیا جس کو منظور کیا گیا تھا۔
سینیٹ سے منظور بل کے تحت شراب نوشی کی حالت میں اپنے گھر سے باہر آکر ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کو گرفتار کر کے 48 گھنٹوں سے ایک ہفتے تک قید میں رکھا جائے گا اور 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کی سزائیں بہت کم ہیں، شراب نوشی کی حالت میں گرفتار افراد کو صرف چند گھنٹے قید میں رکھا جاتا ہے اور صرف 30 روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جس کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News