ایران کا تہران میں تباہ ہونے والے یوکرین کے طیارے کا بلیک باکس طیارہ بنانے والی بوئنگ کمپنی یا امریکہ کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی محکمہ شہری ہوا بازی کے سربراہ علی عابد زادہ نے کہا ہے کہ ’ابھی تک یہ طے نہیں ہوسکا کہ ایران بلیک باکس کی معلومات کے تجزیے کے لیے اسے کس ملک کے حوالے کرے گا‘۔
اس سے قبل ایرانی حکام نے اعلان کیا تھا کہ یوکرین کے متاثرہ طیارے کے دونوں بلیک باکس مل گئے ہیں اور انہیں ایرانی تفتیشی ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل تہران کے انٹرنیشنل ہوائی اڈے سے اڑنے والا یوکرین کا بوئنگ 800 -737 مسافر طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا تھا ، جس میں جہاز میں مسافروں اور عملے سمیت 176 افراد سوار تھے۔
طیارہ اڑان بھرنے کے آٹھ منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار عملے اور مسافروں میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچ پایا۔ جہاز میں 82 ایرانی، 63 کنیڈین، جہاز کے عملے سمیت 11 یوکرینی، سویڈن کے دس، افغانستان کے چار، جبکہ برطانیہ اور جرمنی کے تین تین شہری سوار تھے۔
یوکرین کے وزیراعظم نے 9 جنوری سے ایران کے لیے پروازوں پر پابندی کا اعلان کردیا۔ تہران میں مسافر طیارے کی تباہی کے بعد یوکرین کے سفارتخانے نے نیا بیان جاری کردیا۔
ایران میں یوکرینی سفارتخانے نے اپنے پہلے بیان میں کہا تھا کہ ’ابتدائی اطلاعات کے مطابق انجن میں خرابی کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔ یہ حادثہ میزائل حملے یا دہشتگردانہ کارروائی کا نتیجہ نہیں‘۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا کے مطابق یوکرینی سفارتخانے کے نئے بیان میں انجن میں خرابی کا جملہ ہٹا دیا گیا جبکہ یوکرین کے سفارتخانے نے واضح کیا ہے کہ حادثے کی وجوہات کے بارے میں ابتدائی بیان سرکاری نہیں تھا۔

واضح رہے کہ ہوائی بازی سے متعلق بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایران تحقیقات کی سربراہی کرنے کا حق رکھتا ہے۔
لیکن اس میں طیارہ بنانے والی کمپنی بھی شامل ہوتی ہے اور ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ ممالک کے ماہرین بلیک باکس کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ یوکرین کا طیارہ ایک ایسے وقت میں تہران کی حدود میں گر کر تباہ ہوا جب امریکہ اور ایران کے درمیان شدید کشیدگی جاری تھی اور اس سے کچھ ہی لمحے پہلے ایران نے عراق میں موجود دو امریکی اڈوں کو میزائل حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
