آسٹریلیا کے سابق کپتان اور مشہور کمنٹیٹر ایان چیپل کا کہنا ہے کہ پیشہ ور کھلاڑیوں کو ٹی 10 فارمیٹ کو قبول نہیں کرنا چاہیے.
ایان چیپل نے کرکٹ کی معروف ویب سائٹ پر اپنے ایک کالم میں لکھا کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ کے حوالے سے فکر مند ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ جنٹلمین کھیل کے مستقبل کے بارے میں بحث ضروری ہے اور اب اس بات کا فیصلہ کرنا ہو گا کہ عالمی سطح پر کتنے فارمیٹس کھیل کے لیے موزوں ہیں۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کے بین اسٹوکس کی ون ڈے سے ریٹائرمنٹ کے بین الاقوامی کرکٹ کے شیڈول اور ون ڈے کرکٹ کے حوالے سے بحث شروع ہو چکی ہے۔
چیپل کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں لیگز کے سیلاب نے اعلیٰ معیار کے کھلاڑیوں کو اپنی جانب متوجہ کر رکھا ہے جہاں انہیں پرکشش معاوضے دیئے جاتے ہیں۔
عالمی کرکٹ کے سابق اور موجودہ کھلاڑیوں نے بھی کرکٹ کے فارمیٹس خاص طور پر ون ڈے فارمیٹ کی بقاء پر اپنی اپنی رائے پیش کی ہیں، وسیم اکرم نے ون ڈے کرکٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کے ہی سابق کھلاڑی شاہد خان آفریدی نے ون ڈے کرکٹ کو 40 اوورز فی سائیڈ میچ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عثمان خواجہ نے بھی اس بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ون ڈے کرکٹ کے حوالے سے جلد فیصلہ کرنا ہو گا۔
ایان چیپل نے اپنے کالم میں لکھا کہ کھیل کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ کھلاڑی قومی ڈیوٹی کے بجائے ٹی ٹوئنٹی لیگز خاص طور پر آئی پی ایل میں شرکت کو ترجیح دیتے ہیں
چیپل نے انکشاف کیا کہ ون ڈے کرکٹ کے بطن سے جنم لینے والی ٹی ٹوئنٹی کے بعد خبردار کیا تھا کہ اس کی مقبولیت میں ایک ایسا وقت بھی آئے گا جب شائقین کو یہ فارمیٹ بھی بور لگے گا۔
انہوں نے لکھا کہ جب شائقین کی دلچسپی ٹی ٹوئنٹی میں اپنے آخری نہج پر پہنچ جائے گی تو پھر کیا ہو گا، کیا ٹی 10 کھیلی جائے گی؟
چیپل نے لکھا کہ حالانکہ کرکٹ پہلے ہی ٹی 10 کی طرف نہایت تیزی سے جا رہی ہے اور یہ تصور کرنا مشکل نہیں ہے کہ تفریحی مقاصد کے لیے ٹی 10 کو زیادہ سے زیادہ اپنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
