غیرقانونی تعمیرات؛ کے ڈی اے، ایس بی سی اے اور ایس ایس پی ملیر سے جواب طلب
کم عمرشادی کے معاملے پرعدالت نے ملزم ظہیراحمد کی توہین عدالت کی درخواست پردلائل طلب کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کم عمری کی شادی سے متعلق کیس میں ظہیر احمد کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے مغویہ کی بازیابی کے کیس میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا تھا کہ چائلڈ ریسٹرین میرج ایکٹ کا کیس نہیں بنتا ہے۔
ظہراحمد کی جانب سے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے پروگراس رپورٹ جمع کرائی گئی ہے۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم عدولی نہیں ہوئی پولیس مقدمہ کررہی ہے وہ جانے اور خدا جانے۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ تفتیشی افسر نے چائلڈ ریسٹرین میرج ایکٹ کی سیکشن بھی لگائی ہے جس پر جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ عدالتی احکامات کی کہاں خلاف ورزی ہوئی ہے وہ بتائیں۔
وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ مجھے تیاری کے لیے مہلت دی جائے۔
عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر 18 اگست کو دلائل طلب کرلیے۔
درخواست میں پراسیکیوٹر جنرل سندھ اور کیس کے تفتیشی افسر سعید رند کو فریق بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب سٹی کورٹ کراچی میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں ملزم ظہیر کی جانب سے لڑکی کے بیان ریکارڈ کروانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
فاضل جج کی رخصت کے باعث سماعت 6 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔
کیس کا مرکزی ملزم ظہیر اور شبیر عبوری ضمانت پر ہیں جبکہ مقدمے میں نکاح خواں اور گواہ عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
