جسم میں چوٹ لگنے یا کسی بیکٹیریا کے حملے کی صورت میں جسم کا مدافعتی نظام اس جگہ کی حفاظت کے لئے خون کے سرخ خلیوں کی فوج بھیجتا ہے جس کے نتیجے میں ظاہری سرخی اور سوجن پیدا ہوتی ہے اسی طرح فلواورنمونیا جیسے انفیکشنزمیں بھی یہ اسی طرح کام کرتے ہیں لہذا سوزش ضروری ہے۔ اگر سوزش نہ ہوتو یہ عام لگنے والی چوٹ اور انفیکشن ٹھیک نہیں ہوں گے۔
تاہم اس کے برعکس کم درجےکی دائمی سوزش بھی ہوتی ہے جو جسم میں زہریلے مادوں جیسے سگریٹ نوشی اور غیر صحت بخش غذا کے نتیجے میں جنم لیتی ہے۔ ہلکی سوزش کی علامات میں وزن بڑھنے، تھکاوٹ، جوڑوں میں درد، جلد کے مسائل اورنظام انہضام کا بہترانداز میں کام نہ کرنا شامل ہے۔
اگر یہ سوزش طویل عرصے تک موجود رہے تو یہ خلیات کے نقصان کا باعث بنتی ہے جو کئی موذی امراض کا سبب بنتی ہے۔ اس شوزش سے نجات کے لئے طرززندگی اور غذائی عادات کو تبدیل کر کے آپ اس پر کافی حد تک قابو پاسکتے ہیں۔ یہاں پر چند آسان مشروبات کا ذکر کیا جارہا ہے جوسائنس کے مطابق سوزش کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
انناس یا پائن ایپل

تحقیق کے مطابق برومیلین نامی جز سوزش کم کرنے میں سب سے زیادہ مؤثر ہے یہ انزائم انناس میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ۔ 2021 میں فوڈز جریدے میں برومیلین پر کیے گئے مطالعے کے جائزے میں کینسراور دل کی بیماری کے علاج کے لیے اس کے بہت سے ممکنہ علاج کے اثرات کو دریافت کیا گیا ہے جس کی وجہ اس کی اینٹی کوگولنٹ خصوصیات، الرجی، سائنوسائٹس اور آرتھرائٹس ہیں۔ برومیلین کے اتنے موثر ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ جسم میں تیزی سے جذب ہو جاتا ہے اور کافی وقت تک طاقتور رہتا ہے۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ برومیلین گٹھیا کے مریضوں کے درد اور سوزش کو کم کرتا ہے۔ ورزش کے بعد لیا جانے والا انناس کا جوس بھی ورزش کے بعد کی سوزش کو دورکرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ساتھ ہی پٹھوں کے درد کو بھی دورکرتا ہے کیونکہ یہ پوٹاشیم سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔
اگرچہ انناس کے تمام حصوں میں برومیلین ہوتا ہے، لیکن یہ تنے میں زیادہ پایا جاتا ہے۔ چونکہ تنا قدرے سخت ہوتا ہے۔
ہلدی ملا دودھ

ہلدی ملا دودھ جیسے گولڈن ملک بھی کہا جاتا ہے سوزش کم کرنے میں اپنی مثال نہیں رکھتا۔ ہلدی کو زرد رنگ دینے والا سرکیومن ایک طاقتوراینٹی سوزش خصوصیات کا حامل ہے جو کئی دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ اوسٹیو ارتھرائٹس سے ہونے والے سوزش کے درد کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ہلدی گھٹنوں کے درد اور سوزش کو کم کرنے دوا کی طرح ہی مؤثرہے۔ ہلدی کو دودھ میں یا دہی میں شامل کر کے سوزش کو کم کیا جاسکتا ہے۔
گرین ٹی

سبز چائے صحت مند مشروبات میں سے ایک ہے اس میں بیماریوں سے لڑنے والے اینٹی آکسیڈنٹس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو چربی جلانے اور میٹابولزم کو تیز کرنے میں مددفراہم کرسکتے ہیں۔
سبز چائے میں (ای جی سی جی) نامی جز پایا جاتا ہے جو کہ سب سے زیادہ طاقتور اینٹی سوزش پولی فینول بھی ہے۔ سبز چائے پینے سے مختلف سوزشی عوارض کی علامات کو کم کیا جاسکتا ہے۔
ادرک کی چائے

سپر فوڈ میں شامل ادرک صدیوں سے نظام انہضام کے مسائل اور متلی کے علاج کے لئے استعمال کی جارہی ہے تاہم اس کی چائے دائمی سوزش کوکم کرنے میں بھی بے حد مؤثر ہے۔ آرتھرائٹس فاؤنڈیشن کے مطابق، یہ سوجن والے جوڑوں کے درد کو کم کرنے کا قدرتی طریقہ بھی ہے۔ میامی یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں گھٹنے کے اوسٹیو ارتھرائٹس میں مبتلا 247 مریضوں میں ادرک کے عرق کے اثرات کا پلیسبو سے موازنہ کیا گیا اور پتہ چلا کہ ادرک نے پلیسبو سے 40 فیصد زیادہ درد اور سختی کو کم کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
