فیول ایڈجسمنٹ پر عدالتی فیصلہ
بجلی کے بلوں میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف کا اقدام بھی لاہورہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے درخواست گزاروں کوایڈجسمنٹ ٹیرف کی رقم منہا کرکے بل جمع کروانے اجازت دیتے ہوئے وفاقی حکومت، وزارت انرجی سمیت دیگر بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں سے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس شاہد وحید نے شہری شیرعلی سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ درخواست گزاروں نے بجلی کے بلوں میں شامل کیے گئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف کو چیلنج کیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ نیپرا کی جانب سے 16 جون، 12 اگست 2022 کو بجلی بلوں میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف کا نفاذ کیا گیا۔ نیپرا کے سیکشن 31 کے تحت یہ ٹیرف لگایا گیا لیکن اسی سیکشن کے سب کلاز 7 کے تقاضے پورے نہیں کیے۔
وکیلِ درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف قانونی تقاضوں کے مطابق نہیں۔ عدالت بجلی کے بلوں میں شامل سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف کی رقم منہا کرکے بل جمع کروانے کا حکم دیا جائے۔
دوسری جانب چیف سیکریٹری کی سربراہی میں صوبائی سلیکشن بورڈ کا افسران کی ترقیوں کے لئے کل ہونے والا اجلاس عدالت میں چیلنج کر دیا گیا۔
لاہورہائیکورٹ نے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی اور اینٹی کرپشن کے دونوں افسران کو کل صبج نو بجے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
جسٹس انوار حسین نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے افسر شاہد منظور الحسن کی درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس انوارحسین نے پوچھا کہ درخواست گزارکون سے محکمہ کا اورکس گریڈ کا ہے؟
وکیل نے جواب دیا کہ درخواست گزار محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کااور گریڈ 19 کا افسر ہے۔ چیف سیکریٹری پنجاب کی سربراہی میں صوبائی الیکشن بورڈ کا اجلاس کل دوپہر دوبجے ہو رہا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ درخواست گزارمحکمانہ ترقی کا حقدار ہے اوراس کا نام اجلاس میں شامل نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
