
سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ کلیم امام کیس پر اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ جب تک اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جواب نہیں آتا کلیم امام آئی جی سندھ رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام کیس کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کےدوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جواب آنے تک کلیم امام آئی جی سندھ مقرر رہیں گے، ہم بھی آئی جی سندھ کی تبدیلی سے نہیں روک رہے ہیں، مگر آئی جی سندھ کی تبدیلی قانون کے مطابق ہونی چاہیے۔
سندھ ہائیکورٹ نے چار صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا اور اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق مشاورت کے بنا آئی جی کو نہیں ہٹایا جاسکتا ہے۔
آئی جی سندھ صوبائی کابینہ کا اعتماد کھو چکے
عدالت کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی مشاورت کے بغیر اگلی سماعت تک آئی جی سندھ کی خدمات وفاق کے حوالے نہیں کی جائیں گی جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ شبیر شاہ نے عدالت کو باور کرایا کہ خلاف قانون کوئی اقدام نہیں کیا جائے گا۔
عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے 28 جنوری تک جواب طلب کرلیا ہے۔
اس معاملے پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ کا کہنا ہے کہ ہم نے ابھی تک آئی جی سندھ تبدیل نہیں کیا ہے جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ قانون میں آئی جی سندھ کے عہدے کی مدت تین سال ہے، صوبائی کابینہ میں آئی جی کی کارکردگی پر بھی بات کی گئی ہے، نئےآئی جی کی تعیناتی قانون کےمطابق کی جائے۔
عدالت نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی کو تبدیل کرنےکے خط کا ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف نے آئی جی سندھ کا تبادلہ رکوانے کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News