
پرویزالٰہی کے شریک ملزم محمد خان بھٹی نے ریفرنس سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کردی
لاہورہائی کورٹ نے مغویہ لڑکی کی عدم بازیابی پرآئی جی پنجاب فیصل شاہکارکو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
تفصیلات کےمطابق لاہورہائی کورٹ میں مغویہ لڑکی کی عدم بازیابی پرآئی جی پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پرسماعت ہوئی۔
عدالت نے آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کو 23 ستمبرکو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
جسٹس علی باقرنجفی نے امیرخان کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ہائی کورٹ نے 2 نومبر 2021 کو درخواست نمٹاتے ہوئے آئی جی کو مغوی کی بازیابی کا حکم دیا تھا۔
دائردرخواست کہا گیا کہ عدالت نے 2 ماہ میں مغویہ کی بازیابی کا حکم دیا لیکن11 ماہ ہو چکے لڑکی بازیابی نہیں ہوئی۔
عدالت نے لا کے افسر سے استفسار کیا کہ کیا مغویہ کی بازیابی کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی؟
لا افسر نے جواب دیا کہ جے آئی ٹی تشکیل دینے کے متعلق لیٹر لکھا لیکن اس کی رپورٹ نہیں ہے۔
عدالت نے پھراستفسار کیا کہ آئی جی نے مغویہ کی بازیابی کے لیے کوئی کمیٹی تشکیل دی؟
لا افسر نے جواب دیا کہ کوئی کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی نہ ہی لیٹر لکھا، مغویہ کی بازیابی کیلئے لیکن پولیس کوشش کر رہی ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ کیوں نہ پھرآئی جی پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیں۔ آئی جی سے پوچھتے ہیں کہ پولیس نے ابھی تک مغویہ کو کیوں بازیاب نہیں کیا۔
لا افسرنے عدالت کے روبرو جواب دیا سرجو آپ کا حکم۔
لاہور ہائی کورٹ نے سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی کو طلب کرلیا۔
درخواست میں یہ بھی مؤقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار کی بیٹی اقصی بی بی اغوا ہو چکی ہے۔ تھانہ سٹی سرگودھا میں مقدمہ درج کروایا، پولیس کے لڑکی بازیاب نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
درخواست گزارکا عدالت سے کہنا تھا کہ عدالت نے 2 نومبر 2021 کو درخواست میں بتاتے ہوئے آئی جی پنجاب کو مغویہ لڑکی کو 2 ماہ بازیاب کرنے کا حکم دیا۔ عدالتی حکم پر تاحال عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ حکم عدولی پر آئی جی پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News