
سوشل میڈیا کھیل تماشہ نہیں ایک زمہ داری ہے، سینکڑوں نہیں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سادہ لوحی یا ناسمجھی کے سبب مصیبت میں پڑ چکے ہیں۔
اس سے متعلق یقینی اعداد و شمار موجود نہیں، ہر کوئ سائبر کرائم یا تھانہ کچہری تک نہیں پہنچتا۔ کیا ایسا کیا جائے کہ آپ اور آپکے گھر والے اس سے محفوظ رہیں؟
اس پر پابندی نہیں لگا سکتے نہ اسکو کسی جبر سے روک سکتے ہیں مگر اسکی سمجھ بوجھ پھیلا کر اور اسکے خطرات پر بات کر کے لوگوں کو بچایا جاسکتا ہے۔
اپنے گھروں میں، خاندان میں اور دوستوں کے سامنے اس مسئلے کو چھیڑیں سوال کرکے دیکھیں کہ وہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو اور اسکی سیفٹی کو کتنا سمجھتے ہیں، انکی غلط فہمیاں دور کریں، احتیاطی تدابیر پر بات کریں، اسکولوں میں ہیڈ ماسٹر صاحبان اور ٹیچرحضرات سے بات کریں کہ وہ بچوں اور والدین میں اسکی آگاہی پھیلانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔
ہرعمر کے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ انٹرنیٹ پر اجنبی لوگوں کو دوست نہیں سمجھنا ہے نہ دوست بننے کی درخواست قبول کرنی ہے، کوئ پوسٹ لگاتے وقت سوچیں کہ آپ کی پوسٹ ہزاروں دفعہ اور ہزاروں گروپوں میں ری پوسٹ ہوجائے گی، اس کا مواد کیا واقعی ایسا ہے کہ وہ پوسٹ شائع ہو؟
اپنے آپ کو کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر کسی گروپ کے نمائندہ کے طور پر پینٹ نہ کریں، دوسروں کی پوسٹ پر دل آزاری والے کمنٹس نہ کریں، زبان اور بیان کو دیکھیں۔
اگر خدا نے آپ کو وقت کی فراوانی دی ہے تو اسکو کہیں اور بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، بحیثیت مسلمان ہمیں اپنے وقت اور دیگر نعمتوں کا آخرت میں حساب دینا ہے۔
ملکی سلامتی اور سیکیورٹی کے ادارے مطلوب لوگوں کی تلاش میں سوشل میڈیا بھی کھنگالتے ہون گے، کہیں آپ کی مسلسل اور بے جا پوسٹوں میں ایسے الفاظ نہ ہوں کہ غلط فہمی کی وجہ سے آپ سے اس کی جواب طلبی ہو۔
بغیر تصدیق کے نامعلوم یا معلوم افراد کی طرف سے آئے ہوئے مواد کو آگے بڑھانا بھی اتنا ہی برا خیال ہوگا جتنا اسکا تیار کرنا ہے۔
اپنی پروفائل کو چیک کریں، آپکے بارے میں کیا بات لوگوں کو معلوم ہونی چاہیئے اور کیا نہیں۔
فیس بک اور دیگر پلیٹ فارم کی سیکیورٹی سیٹنگ کو سمجھیں۔
تصاویر لگاتے وقت ذرا سوچیں کہ کیا واقعی یہ تصویر آپ کے رشتے دار، دوست اور ملازمین وغیرہ بھی اسے دیکھ سکتے ہیں؟ ورنہ صرف چند افراد سے شئیر کریں یا انباکس میں بھیجیں۔
ہر کسی کو بلاوجہ ٹیگ نہ کریں جب دوسرے آپ کو خواہ مخواہ ٹیگ کرتے ہیں تو آپکو کیسا لگتا ہے؟
انٹرنیٹ پر بھیجی ہوئی کسی ویب سائٹ کے لنک کو نہ کھولیں یہ آپکو انفیکٹڈ ویب سائٹ پر لے جاسکتا یے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News