اس تیز رفتار دنیا میں اسمارٹ فونز ایک ضرورت بن چکے ہیں اوراس کے بغیر زندگی کا تصور کرنا ناممکن ہے۔
یہ تو حقیقت ہے کہ آج کل موبائل ہر کسی کی ضرورت بن گیا ہے لیکن موبائل لینے کے لیے کوئی اس حد تک بھی جا سکتا ہے کہ اپنا خون ہی فروخت کرنے نکل جائے۔
جی ہاں! 16 سالہ لڑکی نے اپنی جان کی ہی پروا نہیں کی اور اپنا خون بیچنے نکل گئی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ مغربی بنگال کے دیناج پور کا ہے جہاں 16 سالہ لڑکی کو موبائل لینے کا ایسا جنون چڑھا کے اپنا خون بیچنے چلی گئی۔
حکام کے مطابق لڑکی نے 9000 روپے مالیت کا اسمارٹ فون آن لائن آرڈر کیا لیکن وہ اس کے لیے رقم کا بندوبست نہیں کر سکی۔
موبائل کے پیسے جمع کرنے کے لیے 16 سالہ لڑکی بلورگھاٹ کے ضلع اسپتال پہنچنی۔
تاہم وہ اپنے گھر میں ٹیوشن پڑھنے جانے کا بول کر گئی۔
لیکن شکر ہے کہ بلڈ بینک کے حکام لڑکی کو سمجھانے میں کامیاب ہو گئے اور اسے اپنا خون بیچنے سے روک دیا۔
اسپتال کے عملے نے بتایا کہ بچی صبح 10 بجے کے قریب ہمارے پاس آئی لیکن ہمیں لگا کہ یہ خون لینے آئی ہیں کیونکہ یہ ڈسٹرکٹ اسپتال کا بلڈ بینک تھا لیکن جب اس نے ہمیں بتایا کہ وہ ہمیں خون بیچنا چاہتی ہے، تو ہم حیران رہ گئے۔
بلورگھاٹ ڈسٹرکٹ اسپتال کے بلڈ بینک سے تعلق رکھنے والے کنک کمار داس نے بتایا کہ جب اس بچی سے خون بیچنے کی وجہ پوچھی گئی تو لڑکی نے بتایا کہ اس کا اسمارٹ فون جلد ہی ڈیلیور ہونے والا ہے اس لیے مجھے پیسے جمع کرنا ہے۔
اتنا ہی نہیں بلڈ بینک حکام نے چائلڈ لائن انڈیا کو بھی اس واقع کی اطلاع دی۔
واضح رہے کہ لڑکی کو اس کے والدین کے حوالے کرنے سے پہلے ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (CWC) کی مدد سے کونسلنگ بھی کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
