
گزشتہ ہفتے جاری ہونے والی عالمی جامعات کی درجہ بندی میں کہا گیا ہے کہ چینی سرزمین سے دنیا کی ٹاپ 100 میں شامل ہونے والی یونیورسٹیوں کی تعداد پچھلے سال 6 سے بڑھ کر7 ہو گئی ہے۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن (ٹی ایچ ای) کی عالمی یونیورسٹیوں کی درجہ بندی 2023ء کے مطابق، فہرست میں شامل ہونے والی جامعات میں چنگ ژوا یونیورسٹی اوربیجنگ یونیورسٹی بالترتیب 16 ویں اور 17 ویں نمبر پر تھیں جب کہ دیگر 5 فوڈان یونیورسٹی، شنگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی، ژی جیانگ یونیورسٹی، چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور نانجنگ یونیورسٹی بھی شامل تھیں۔
مقامی اخبار ایوننگ اسٹینڈرڈ نے ٹی ایچ ای کے چیف نالج آفیسر فل بیٹی کے الفاظ نقل کرتے ہوئے لکھا’’ اگرچہ مغربی یونیورسٹیاں اب بھی ٹاپ رینکنگ پر حاوی ہیں، تاہم مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ بھی اب اس میدان میں پیش رفت کر رہے ہیں‘‘۔
اس بابت ان کا کہنا ہے کہ “میرے خیال میں یہ تبدیلی – یعنی عالمی سطح پر اضافہ – دنیا کے لیے اچھی خبر ہے۔ ایک بڑھتی ہوئی لہر تمام کشتیوں کو اٹھا رہی ہے، اعلی معیار کی تعلیم تک رسائی کے مواقع عالمی سطح پر بڑھ رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک سے ہونہار اور باصلاحیت لوگوں کے انخلا میں کمی آ رہی ہے۔”
دی ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2023ء میں 104 ممالک اور خطوں کی 1799 یونیورسٹیاں شامل ہیں، جو اسے سب سے بڑی اور متنوع یونیورسٹیوں کی درجہ بندیوں میں سے ایک بناتی ہیں۔
اس میں یونیورسٹی کی کارکردگی کے پانچ بنیادی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا: تدریس، تحقیق، حوالہ جات، بین الاقوامی نقطہ نظر، اور صنعتی آمدنی۔
فہرست کے مطابق رواں سال آکسفورڈ یونیورسٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی بالترتیب پہلے ور دوسرے جب کہ یونیورسٹی آف کیمبرج اور اسٹینفورڈ یونیورسٹی تیسرے نمبر پر ہیں۔
بشکریہ: چائنا ڈیلی
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News