اسموگ
دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور ایک بار پھر صف اول پر آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج ایک بار پھر لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا جبکہ کراچی آلودگی کے لحاظ سے آٹھویں نمبر پر پہنچ گیا۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کے اعدادو شمار کے مطابق لاہور کی فضا میں آلودہ زرات کی مقدار 348 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی جس کے باعث لاہور کی فضا کو خطرناک حد تک غیر صحتمند قرار دے دیا گیا۔
درجہ بندی کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے جبکہ 201 سے 300درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے۔
خیال رہے کہ 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے، ماہرین صحت نے سانس اور دمہ کے مریضوں کو احتیاط کی ہدایت دی ہے۔
فضائی آلودگی
اسموگ سے انسانی صحت پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے بچاؤ کا ممکن طریقہ آج ہم بتائیں گے۔
اسموگ ایک فضائی آلودگی ہے جو ہوا میں موجود مضر صحت گیسوں کے اخراج اور ہوا میں موجود مٹی کے ذرات کے ملاپ سے بنتی ہے، دھواں اور درجہ حرارت کم ہونے کے باعث بننے والی دھند (فوگ) جب آپس میں ملتی ہے تو یہ سموگ بناتی ہے۔
یہ ایک قسم کی فضائی آلودگی ہے جسے فوٹو کیمیکل اسموگ بھی کہا جاتا ہے اور یہ اس وقت پیدا ہوتی ہے جب نائٹروجن آکسائیڈز جیسے دیگر زہریلے ذرات سورج کی روشنی سے مل کر ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔
اسموگ سے انسانی صحت پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی ظاہری علامات میں نزلہ، کھانسی، گلا خراب، سانس کی تکلیف اور آنکھوں میں جلن ہیں، جو کہ ہر عمر کے شخص کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ اسموگ انسانی صحت کو ایسے نقصانات بھی پہنچاتی ہے جو بظاہر فوری طور پر نظر تو نہیں آتے لیکن وہ کسی بھی شخص کو موذی مرض میں مبتلا کر سکتے ہیں جیسا کہ پھپھڑوں کا خراب ہونا یا کینسر۔
ڈاکٹروں کے مطابق بچے اور بوڑھے افراد اسموگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، اس لیے جب اسموگ بڑھ جائے تو انہیں گھروں میں ہی رہنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
