
سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان قاتلانہ حملہ کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، حملہ آور کے ساتھ مشکوک شخص بھی دیکھایا گیا ہے۔
لاہور میں سی ٹی ڈی کے چوہنگ سیل میں مرکزی ملزم نوید نے تفتیش زبان کھول دی، عمران خان پر قاتلانہ حملے کے مرکزی ملزم نوید کی نشاندہی پر وزیرآباد سے دو ملزمان وقاص اور ساجد بٹ کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفتیش کے مطابق ملزم وقاص اور ساجدبٹ نے مرکزی ملزم نوید کو پستول اور گولیاں بیس ہزار روپے کے عوض فراہم کیں، پستول غیرلائسنس یافتہ اور نمبر کے بغیر تھا۔
پولیس کے مطابق وزیرآباد میں جائے وقوعہ سے گولیوں کے گیارہ خول ملے ہیں، نو خول پستول اور تین بڑی گن کے ہیں۔
وزیرآباد کے علاقے سوہدرہ میں ملزم نوید کا گھر سیل کردیا گیا ہے، ملزم چند ماہ قبل بیرون ملک سے واپس آیا تھا۔
عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم نوید کون ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتاری کے بعد ملزم نوید کا اعترافی بیان بھی منظر عام پر آیا تھا جس میں اس نے عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
بعداز ملزم نوید کون ہے اور کیا کرتا ہے اس حوالے سے بھی اہم معلومات سامنے آگئیں ہیں جس کے مطابق ملزم پیشے سے پلمبر تھا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نوید کے اہل خانہ اور بھائیوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے جبکہ اس کے 2 کم سن بیٹے بھی ہیں۔
ملزم نوید کے متعلق اہل محلہ کا کہنا ہے کہ وہ خاموش طعبیعت کا مالک تھا اور وہ محلے میں کم ہی اٹھتا بیٹھتا تھا۔
ملزم نوید کا اعترافی بیان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم نے پولیس کو دیے گئے ویڈیو بیان میں کہا کہ اس نے عمران خان کو مارنے کی کوشش اس لیے کی کیوں کہ اس کے مطابق عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔
حملہ آور کا کہنا تھا کہ وہ صرف عمران خان کو مارنا چاہتا تھا، اس کے پیچھے کوئی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اس کے ساتھ ہے ، اس نے اکیلے ہی یہ کام کیا ہے۔
ملزم کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان پر حملہ اس لیے کیا کہ اذانیں ہو رہی تھیں اور ڈیک لگائے ہوئے تھے، شورکر رہے تھے، میرے ضمیر نے گوارا نہیں کیا۔
حملہ آور نے مزید بتایا کہ جس دن سے لانگ مارچ لاہور سے چلا اس دن سے اس نے حملہ کرنے کا سوچ لیا تھا۔
عمران خان پر قاتلانہ حملہ
گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان قاتلانہ حملے میں گولی لگنے سے زخمی ہوگئے ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور اب شوکت خانم میں انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کا آزادی مارچ ایک سڑک سے گزر رہا تھا کہ اس دوران گلی سے ایک شخص نکلا اور کنٹینر کے قریب آکر فائرنگ کردی۔
حملہ آور کو دیکھ کو پی ٹی آئی کارکن نے پستول ہر ہاتھ مارا جس سے اس کا رخ بدل گیا اور کئی لوگ جسم کے نچلے حصوں پر گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News