Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، خیبرپختونخوا میں احتجاج

Now Reading:

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، خیبرپختونخوا میں احتجاج

کے پی میں پی ٹی آئی کارکنان نے سڑکیں بلاک  کرکے شہباز حکومت کے خلاف نعرے لگائےارشد یوسف زئی

صوبہ پنجاب کے شہر وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کا پہلا بڑا ردعمل خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں دیکھا گیا، جہاں ان کے سیکڑوں حامیوں نے، جمعرات کو ہونے والے واقعے کے بعد چار گھنٹے سے بھی کم وقت میں، شہر کے مرکز میں زبردست احتجاج کیا۔

مظاہرین کی قیادت پی ٹی آئی کے صوبائی رہنما کر رہے تھے، جن میں صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا اور کامران خان بنگش بھی شامل تھے جنہوں نے اپنا مظاہرہ مشہور سوری پل کے قریب کیا جو کہ پشاور کے اہم ترین علاقہ شمار ہوتا ہے جہاں ایک معروف ہوٹل، شہر کا واحد گالف کورس، صوبائی اسمبلی اور متعدد دیگر اعلیٰ سطحی سرکاری ادارے واقع ہیں۔

 پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) فضل الٰہی اور انصاف یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مینا خان آفریدی اس وقت موجود نمایاں رہنما تھے جب پرجوش مظاہرین نے حکام کے خلاف نعرے لگائے اور مظاہرین میں شامل ایک فرد ہائی سیکیورٹی والے علاقے میں پولیس کی بکتر بند گاڑی پر چڑھ گیا۔

 اسی طرح قائم مقام گورنر خیبرپختونخوا مشتاق احمد غنی کی قیادت میں ایبٹ آباد میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا، جب کہ مردان میں دیر گئے پی ٹی آئی کے سیکڑوں جوشیلے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے اور وہاں کی اہم سڑکیں اور چوک بلاک کردیے۔ ان کے ہمراہ کوئی پی ٹی آئی رہنما نہیں تھا۔

Advertisement

 اسی طرح دیگر مقامات پر ہونے والے احتجاج کے دوران مظاہرین نے اہم انڈس ہائی وے کو کوہاٹ سمیت مختلف مقامات پر بند کر دیا۔ خیبرپختونخوا میں آمدورفت کے ایک اور اہم ذریعے پشاور دیر چترال شاہراہ کو بھی دیر لوئر اور دیر اپر میں مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کے حامیوں نے بند کردیا جو اپنی پارٹی کے سربراہ کو گولی سے نشانہ بنائے جانے کے خلاف غصے کا اظہار کررہے تھے۔

 ضلع باجوڑ میں پی ٹی آئی کے احتجاجی اجتماع میں پریشان کن مناظر دیکھنے میں آئے جہاں صوبائی وزیر برائے زکوٰۃ، عشر، سماجی بہبود، خصوصی تعلیم اور ویمن ایمپاورمنٹ انور زیب خان کلاشنکوف لہراتے ہوئے دکھائی دیے اور انہوں نے دھمکی دی کہ وہ مسلح مظاہرین کے ساتھ اسلام آباد کی جانب مارچ کی قیادت کریں گے۔

اگرچہ جمعہ کی صبح پی ٹی آئی کے زیر اقتدار صوبے بھر میں سکون رہا، لیکن عمران خان کے مشتعل حامیوں نے نماز جمعہ کے فوراً بعد ایک بار پھر خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں اور قصبوں میں مظاہرے شروع کر دیے۔

 دیر لوئر سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) بشیر خان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرین نے دیر لوئر کے چک درہ میں سوات ایکسپریس وے کے ملک احمد بابا انٹر چینج کو بند کردیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ انٹر چینج سارا دن بند رہا کیونکہ صوبائی حکومت نے اسے شانگلہ، سوات، دیر اور چترال سے آنے والے متحدہ قومی اتحاد کے قافلوں کو روکنے کے لیے بند رکھا جو سوات اور خیبر میں امن کے لیے، صوابی میں پشاور اسلام آباد ایم ون موٹر وے پر انبار انٹرچینج پر ہونے والے اجتماع میں شرکت کرنا چاہتے تھے۔

سوات ایکسپریس وے کی بندش سے ہزاروں لوگوں کو سفر میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جن میں سے اکثر مالاکنڈ کے پلئی میں ایک مشکل اور کچی پہاڑی سڑک استعمال کرنے پر مجبور ہوئے۔

 ایم 1 کے پشاور ٹول پلازہ پر پی ٹی آئی کے احتجاج نے تمام گاڑیوں کو چارسدہ، مردان، صوابی اور خیبرپختونخوا اور پنجاب کے دیگر شہروں کی طرف جانے والی موٹر وے کو استعمال کرنے سے روک دیا۔

Advertisement

 جمعہ کو ہونے والے تمام احتجاجی مظاہروں میں سے پشاور ٹول پلازہ پر ہونے والے احتجاج میں سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے شرکت کی۔ مراد سعید نے اپنی تقریر میں اس بات کا اعادہ کیا کہ عمران خان کی اگلی ہدایت اور تینوں افراد کے خلاف قانونی کارروائی ہونے تک ، جنہیں پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے عمران خان پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، سڑکیں بند رہیں گی۔

 تاہم، صوبے کے دیگر مقامات کی طرح، پشاور ٹول پلازہ پر مظاہرین کے ہمراہ کوئی رہنما نہیں تھا۔ چارسدہ، مینگورہ، دیر اپر، چترال، ہری پور، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ضلع خیبر، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں احتجاجی مظاہروں میں بھی پی ٹی آئی کی قیادت غیرموجود تھی۔

 جمعہ کو ایک الگ پیش رفت میں، ایم پی اے فضل الٰہی کو ایک ویڈیو کلپ میں ملکی قیادت کی توہین کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کو دھمکیاں دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایم پی اے نے عمران خان پر حملے کا بدلہ لینے کا عزم کیا۔

پی ٹی آئی کے حامیوں کا احتجاج شاید آنے والے دنوں اور ہفتوں میں جاری رہے گا کیونکہ کرشماتی شخصیت کے حامل عمران خان کے حامی انتھک نوجوان خیبر پختونخوا اور پاکستان کے دیگر حصوں میں ہونے والی ریلیوں میں شرکت کررہے ہیں۔ تاہم عمران خان کی پارٹی کے منتخب اراکین اور جانے پہچانے چہروں کی نمایاں غیر موجودگی اس بات کا احساس دلاتی ہے کہ مشکل کی گھڑی میں قیادت کس طرح مشکلات سے بچنے میں کامیاب ہوجاتی ہے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ٹی وی میزبانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی ! برطانوی چینل پر بھی اے آئی اینکر متعارف
پیرس کے تاریخی ’’لوور میوزیم‘‘ میں چوری کی واردات کس طرح انجام دی گئی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
حماس نے جنگ بندی توڑی تو انجام تباہ کن ہوگا، امریکی صدر کی دھمکی
مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ، آئی ایم ایف کا پاکستان کو انتباہ
کراچی میں 20 گھنٹوں کے دوران ٹریفک حادثات، 2 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق
کیا یہ دوہرا معیار نہیں؟ خامنہ ای کے قریبی ساتھی کی بیٹی مغربی لباس میں دلہن بن گئیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر