
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کا ایک اور بڑا منصوبہ مکمل ہونے کے قریب ہے۔
کیلیفورنیا کے شہر فریمونٹ میں ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران یہ اعلان کیا گیا کہ ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک ایک سکے کے حجم کے کمپیوٹر کو 6 ماہ کے اندر انسانی مریضوں کے دماغ میں نصب کرے گی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایلون مسک کا کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ وائرلیس دماغی چپ کا انسانی کلینیکل ٹرائل 6 ماہ میں شروع ہوجائے گا، دماغی چپ سے بینائی کو بحال کرنے کا ہدف بھی طے کیا گیا ہے۔
ماضی میں اس چپ کے تجربات جانوروں پر کیے گئے اور انسانوں پر کلینیکل ٹرائل کے لیے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایلون مسک نے بتایا کہ ہم بہت زیادہ احتیاط سے کام لیتے ہوئے انسانوں میں چپ نصب کرنے سے پہلے اس کے کارآمد ہونے کی تصدیق کرنا چاہتے ہیں، اگرچہ انسانوں میں اس کے استعمال کے حوالے سے پیش رفت بہت سست رفتار ہے مگر ہم متوازی بنیادوں پر کافی کچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈیوائس کا تجربہ سب سے پہلے 2 افراد پر کرتے ہوئے ان کی بینائی اور مسلز کی حرکت کو بحال کیا جائے گا جبکہ پیدائشی طور پر نابینا افراد کی بینائی بھی اس چپ سے بحال ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ اس چپ پر کافی عرصے سے کام کیا جارہا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ چپ سے معذور افراد پھر حرکت اور بات کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News