
قطر میں ہونے والے دنیائے کھیل کے شہنشاہ فٹ بال کے عالمی مقابلے جاری ہیں، فٹ بال کی 32 ٹیموں کو 8 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا جس کا گروپ مرحلہ شاندار اور حیرت انگیز کارکردگی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچ گیا،
گروپ مرحلے میں شائقین کو بہترین فٹ بال دیکھنے کو ملی، ایک طرف چھوٹی ٹیموں نے ناقابل یقین کھیل پیش کر کے ایونٹ میں اپنی اہمیت منوائی تو دوسری جانب بڑے نام والے کھلاڑیوں سے مزین بڑی ٹیموں کی مایوس کن کارکردگی نے شائقین کے دل توڑ دئیے۔
توقعات کے عین مطابق ورلڈ کپ کا گروپ مرحلہ اپ سیٹس اور دلچسپ نتائج سے بھرپور تھا، ناک آؤٹ مرحلے کے لیے ٹیموں کے مابین گھمسان کا رن پڑا،
چھوٹی بڑی تمام ٹیموں نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا مگر نتائج امید کے بالکل برعکس نکلے. میزبان قطر کے افتتاحی میچ سے اس ایونٹ کا آغاز ہوا جو قطر کے لیے مایوس کن تھا،
قطر اور کینیڈا فیفا ورلڈ کپ کی وہ دو بدقسمت ٹیمیں تھیں جنہوں نے اپنے گروپ میں ایک بھی میچ نہیں جیتا، ان دونوں ٹیموں کے لیے یہ ایونٹ ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوا اور اپنے گروپ میں ایک بھی میچ ڈرا کرنے میں کامیاب نہ ہو سکیں۔
فیفا ورلڈ کپ 2022 میں اپ سیٹ شکستیں زبان زد عام تھیں یہ وہ اپ سیٹس تھے جن کو شائقین کے علاوہ تجزیہ نگاروں کو بھی توقع نہیں تھی، ایونٹ کا پہلا اپ سیٹ سعودی عرب کے ہاتھوں ارجنٹائن کی شکست تھی، جس نے میسی کے مداحوں کو بھی حیران کر دیا۔
ابھی ورلڈ کپ میں ارجنٹائن کی شکست پر باتیں ہو رہی تھیں کہ جاپان نے جرمنی اور اسپین کو دھول چٹا دی، یہ وہ ٹیمیں ہیں جو اس عالمی خطاب کی دعوے دار بھی تھیں۔
شائقین فٹ بال تین بڑی ٹیموں کی شکست کو بھول بھی نہ پائے تھے کہ مراکش نے بیلجئیم کو ہرا کر طوفان کھڑا کر دیا اور تیونس کے ہاتھوں فرانس کی شکست پر شائقین انگش بداں ہو گئے۔
کرسٹیانو رونالڈو کی ٹیم پرتگال بھی کوریا کے ہاتھوں ہزیمت آمیز شکست سے دوچار ہوئی، جبکہ کیمرون نے برازیل کو شکست دے کر ثابت کر دیا کہ یہ ورلڈ کپ دراصل اپ سیٹس کا ورلڈ کپ ہے۔
عالمی فٹ بال کی ان بڑی ٹیموں کی غیر معمولی شکست کے نتائج تو سامنے آنے ہی تھے، کوریا، مراکش اور جاپان نے اگلے مرحلے کے لئے کوالیفائی کیا تو یہ بات طے ہو گئی کہ یوراگوئے، بیلجئیم اور جرمنی اپنے گھر واپس جائیں گی۔
فیفا ورلڈ کپ میں بڑے نام والے کھلاڑیوں کی کارکردگی مایوس کن رہی، لیونل میسی، کرسٹیانو رونالڈو، نیمار، محمد صلاح سے لوگوں کی توقعات بہت زیادہ تھیں، مگر یہ اس معیار کا کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے جو ان کی وجہ شہرت ہے۔
چھوٹی ٹیموں کی اس شاندار کارکردگی کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ان ٹیموں نے بین الاقوامی سطح پر کم مواقعوں کے باوجود سب سے بڑے اسٹیج پر اپنا کھیل دکھا کر شائقین کو داد دینے پر مجبور کر دیا۔
اپ سیٹیس تو اس ایونٹ کی پہچان بن ہی گئے ہیں، لیکن اس کے علاوہ خوش آئند بات یہ ہے کہ فیفا ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار ایشیا اور افریقہ کی پانچ کمزور ٹیموں نے بھی ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔
کل ملا کر یہی کہا جا سکتا ہے کہ فٹ بال کی دنیا پر راج کرنے والی ٹیموں کی شکست نے یہ ثابت کر دیا کہ اب یہ کھیل کسی ایک کی میراث نہیں ہے اور بہتر سہولیات اور مواقع ملیں تو دنیا کے کئی ممالک کی ٹیمیں اپنا ایک مقام بنا سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News