احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت نے سخت فیصلے کر کے بیرونی شعبے میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
احسن اقبال نے مردم شماری و خانہ شماری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے، مردم شماری سے ہی تعلیم صحت کی سہولتیں کے حوالے سے منصوبہ بندی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹا پر ہی ترقی اور بجٹ کا فریم ورک بنتا ہے، مردم شماری کی بہت اہمیت ہے، اس سے سیاسی نمائندگی کا فیصلہ ہوتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مردم شماری ہونے ہر ہولناک حقیقت سامنے آتی ہے، 2017 میں آبادی میں اضافے کی شرح 2.4 فیصد تھی، پاکستان کا شمار آج آبادی کے شعبے میں تیزی سے اضافے والے ملکوں میں ہوتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ فی کس پانی کی دستیابی ہورہی ہے، وسائل کم جبکہ آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، اگر نوجوانوں کو تعلیم اور مہارت نہ رہی تو تباہی ہوگی۔
‘مردم شماری پر 34ارب خرچ ہوں گے’
انکا کہنا ہے کہ ہماری نئی مردم شماری سے آبادی کے حوالے سے حقیقت سامنے آئے گی، اگر اسی رفتار سے آبادی بڑھی تو 2050 تک 34کروڑ ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اقدامات کرلیں اور پلاننگ پروگرام سے عوام میں آگاہی پیدا کریں تو2050 تک 25 کروڑ تک رہ سکتے ہیں، مردم شماری کے لئے نادرہ کو ساڑھے 13 ارب دے رہے ہیں، مجموعی طور پر مردم شماری پر 34ارب خرچ ہوں گے۔
‘پچھلی حکومت اندرونی طور پر دیوالیہ کرکے گئی’
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج جس بحران کا سامنا ہے یہ ہمارا پیدا کردہ نہیں، پچھلی حکومت اندرونی طور پر دیوالیہ کرکے گئی، حکومت کی کامیابی ہے سخت فیصلے کرکے بیرونی شعبے میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ سیلاب کی صورت میں معیشت کو 30ارب کا جھٹکا لگا، سیلاب کی آفت سے نکل آئے ہیں اب متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کا آغاز کررہے ییں، جس کے لئے آئندہ ماہ ڈونر کانفرنس ہوگی۔ دنیا میں روس یوکرائن کی جنگی کی وجہ سے عالمی توانائی کا بحران آیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
