وزیراعظم شہباز شریف کے صاحزادے سلیمان شہباز برطانیہ میں جلاوطنی ختم کرکے وطن واپسی کیلئے روانہ ہوگئے۔
سلیمان شہباز، اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ عمرہ کرنے سعودی عرب پہنچ گئے جبکہ وہ ہفتہ کو پاکستان پہنچیں گے۔
سلیمان شہباز 2018 کے عام انتخابات سے قبل نیب کی جانب سے مقدمات قائم کئے جانے کے بعد لندن آگئے تھے جبکہ سلیمان شہباز کا نام اپنے والد شہباز شریف اور بھائی حمزہ شہباز کے ساتھ کئی مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا۔
سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے سلیمان شہباز پر منی لانڈرنگ اور پبلک آفس کے غلط استعمال کے الزامات عائد کئے گئےتھے جبکہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے سلیمان شہباز کے خلاف تحقیقات کے بعد انھیں کلین چٹ دی تھی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کے صاحزادے سلیمان شہباز نے کہا کہ نئے سیاسی نظام بنانے کیلئے جعلی مقدمات بنا کر مجھے پاکستان چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا، کوئی بھی وطن چھوڑ کر جلا وطن نہیں ہونا چاہتا، انصاف ملنے کی بھی کوئی توقع نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر بنائے گئے جھوٹے مقدمات سیاسی مخالفت کی بدترین مثال تھے، نیب اور ایسسٹس ریکوری یونٹ کی طرف سے بنائے گئے مقدمات میں کوئی حقیقت نہیں تھی۔
سلیمان شہباز کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بلیک میل کرکے ہماری خلاف مقدمات بنوائے اور مسلسل جھوٹ بلوایا گیا، وہ کیسز نہ بناتے تو برخاست کردیا جاتا، ہم اپنے دشمنوں کے ساتھ بھی ایسا ناروا سلوک کرنا پسند نہ کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے صاحزادے سلیمان شہباز کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خلاف پاکستان اور برطانیہ میں مقدمات بنوانے کیلئے پاکستانی وسائل کا بے دریغ استعمال ہوا۔
واضح رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے 2019 میں شہباز شریف اور سلیمان شہباز کے اثاثے منجمند کرکے تحقیقات شروع کی تھی۔
این سی ای نے دو برس تک برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں تحقیقات مکمل کر کے عدالت کو بتایا تھا کہ انھیں الزامات کے درست ہونے کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ملا، این سی اے تحقیقات کے بعد مزید کارروائی نہ کرتے ہوئے اثاثے بحال کردیئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
