
جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ جس نے جرم کیا ہے اسے سر عام سزا دینا قرآن کے عین مطابق ہے۔
قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرمان کو سر عام پھانسی کی قرارداد سے متعلق بول نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن’بچوں سے زیادتی ،سرعام پھانسی ‘ میں مفتی کرام ،سماجی کارکنان اور تجزیہ کارسمیت سب ہی ایک نقطے پر متفق نظر آئے۔
مہتمم جامعہ بنوریہ کا کہنا تھا کہ جس نے بچوں کے ساتھ بدکاری کی ، انہیں قتل کیا ،اس کا واحد حل ا اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بتایا ہے کہ ان کو سزائے موت ہو اور ان کی سزا دیکھنے کے لیے ایک جماعت موجود ہونی چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب قرآن کے مطابق سزائیں دی جائیں گی تو ہی جرائم کم ہوں گے۔سر عام سزا ہونے سے لوگ عبرت حاصل کرتے ہیں جس کی مثال سعودی عرب کی صورت میں سامنے ہے کہ وہاں جرائم انتہائی کم ہیں۔
Mufti Naeem Exclusive Talk in The Special Report Program
جنہوں نے بچوں پر رحم نہ کیا، اُن پر رحم کیسا؟ قرارداد کے مطابق سزا شرعی ہے یا غیر شرعی؟ مفتی نعیم کا اہم بیان #BOLNews #TheSpecialReport #Government #Pakistan #World #Islam
Gepostet von BOL am Montag, 10. Februar 2020
ایک سوال کے جواب میں مفتی نعیم نے کہا کہ ہر ملک اپنی عوام کو امن اور سکون دینا چاہتا ہے۔اپنے ملک کے امن و امان اور بچوں کی عزت کو محفوظ رکھنے کے لیے بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے سخت سزائیں دی جانی چاہئیں۔
مہتمم جامعہ بنوریہ نے کہا کہ ایک آدمی کو صحیح طرح سے سزا ملے گی تو سارا معاشرہ جرائم سے پاک ہوجائےگا۔
سماجی رہنما فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ سخت سے سخت سزا ہونی چاہیے،تاکہ اس جرم کو روکا جاسکے۔
ایک اور سماجی رہنما صارم برنی نے کہا کہ مجرمان کو سخت ترین سزا ہونی چاہیے اور سزائے موت سے سخت سزا کیا ہوگی۔
زیادتی کا شکار ہوکر قتل ہونے والی معصوم بچی زینب کے والد نے بھی ایسے جرائم میں ملوث ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کے مطالبے کی قرارداد کی حمایت کی ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دو سال پہلے یہ مطالبہ کیا تھا،اب زینب کا خون رنگ لائےگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News