Advertisement
Advertisement
Advertisement

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کی جان کو خطرہ، صدر مملکت کو اہم ترین خط ارسال

Now Reading:

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کی جان کو خطرہ، صدر مملکت کو اہم ترین خط ارسال
مراد سعید

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کو جان کا خطرہ ہونے کی پیش نظر صدر مملکت کو تفصیلات پر مبنی اہم ترین خط ارسال کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کے بعد نامعلوم افراد کی جانب سے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مراد سعید کے تعاقب اور انکی جان کو لاحق خطرات پر کارروائی کے معاملے پر مراد سعید نے صدر مملکت کو تفصیلات پر مبنی اہم ترین خط بھجوا دیا ہے۔

خط میں مشکوک افراد کی جانب سے تعاقب،انکو دی جانے والی دھمکیوں اور انکی سلامتی کو لاحق خطرات کی تفصیلات درج  کی گئی ہیں جبکہ صدر مملکت سے معاملے پر نوٹس اور ضروری ایکشن لینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

مراد سعید نے بتایا کہ 12 جولائی کو ارشد شریف نے بھی آپ کو خط لکھا کسی نے نوٹس لیا نہ ہی ارشد شریف کے خدشات کو سنجیدگی سے لیا گیا، نتیجتاً پاکستان ایک وفادار اور محب وطن شہری اور قابل ترین تحقیقاتی صحافی سے محروم ہوا اور مرکز میں تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے میرے خلاف جھوٹے مقدمات کے اندراج کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

خط میں بتایا گیا کہ جولائی میں ملاکنڈ میں بدامنی نے سر اٹھانا شروع کیا،تو میں نے بروقت اسکے اسباب و وجوہ کی نشاندہی کی اور میں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامیوں پر تنقید کی اور سوالات اٹھائے اور اسکے بعد میرے خاندان کو ڈرانے دھمکانے کے سلسلے کا آغاز ہوا۔

Advertisement

مراد سعید نے خط میں واضح کیا ہے کہ اگست سے اب تک مجھے جان سے مارنے کی کئ دفعہ منصوبہ بندی کی گئی، مجھے اس سے نہ صرف مقامی پولیس نے آگاہ کیا بلکہ دیر، باجوڑ کے دورے کینسل کرنے کا بھی کہا گیا لیکن مالاکنڈ میں جب لوگوں کو امن کے لئے آگہی مہم چلا رہا تھا تب بھی حلیے بدل کر مشکوک افراد میرے تعاقب میں رہے لیکن اللہ نے حفاظت کی ۔

انہوں نے بتایا کہ 18اگست کی رات کو 2 بجے سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلحہ افراد میری عدم موجودگی میں میرے گھر آئے اور مجھے آج تک علم نہیں ہو سکا کہ انکا تعلق قانون نافذ کرنے والے کس ادارے سے تھا یا یہ کوئی جرائم پیشہ لوگ تھے اور میں نے مدد کے لئے دوستوں کو بلوایا جن کے آنے پر وہ مسلح افراد فرار ہو گئے، یہ مسلح افراد ریڈ زون کی جانب فرار ہوئے جہاں پولیس چیک پوسٹ ہے، انہیں گزرنے کی اجازت دی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے مقدمے کے اندراج کی درخواست دی مگر کوئی مقدمہ درج نہ کیا گیا، پولیس نے ڈائری نمبر کے اجراء ہی سے انکار نہیں کیا بلکہ درخواست واپس کرنے سے بھی انکار کر دی اور انکا جواب سادہ سا تھا کہ اوپر سے احکامات ہیں اور کچھ نہیں کر سکتے جس کے بعد میں نے ریڈزون کے کیمروں کی ریکارڈنگ تک رسائی کی بھی درخواست کی جو منظور نہ کی گئی۔

پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ مجھے حکام کی جانب سے بار بار بتایا گیا کہ میری جان کو خطرہ ہے، پوری ریاستی مشینری ان عناصر کی معاونت کرتی دکھائی دے رہی ہے جو میری جان کے درپے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنابِ صدر آپ سربراہِ ریاست اور افواج کے سپریم کمانڈر ہیں اور میں امید کرتا ہوں کہ ریاستی اداروں اور محکموں کی جانب سے ارشد شریف کے خط کے حوالے سے برتی گئی غفلت کو نہیں دہرایا جائے گا، جس ملک میں سابق وزیراعظم اور مقبول ترین لیڈر پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر تک درج نہ ہوسکےُ وہاں انصاف کی امید مشکل لیکن درپیش خطرات پر ریکارڈ پر لانا ضروری ہے۔

انہوں نے سوالات کئے کہ مجھے اتنا بتایا جائے کہ یہ کون لوگ ہے؟ اگر یہ جرائم پیشہ لوگ ہے؟ اگر ایسا ہے تو ریاستی مشینری کی پشت پناہی انہیں کیوں اور کیسے حاصل ہے؟

Advertisement

انہوں نے بتایا کہ انشاءاللہ اسی عزم سے اپنے علاقوں کے امن کے قیام ملکی خودمختاری اور عوام کی ترجمانی کا سلسلہ جاری رکھوں گا ۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان کے انرجی سیکٹر میں بڑی پیشرفت؛ ترکی کی نیشنل آئل کمپنی کی انٹری
اسلام آباد میں معمولاتِ زندگی بحال، وفاقی پولیس کا شہر بھر سے رکاوٹیں ہٹانے کا فیصلہ
سعد رضوی کے گھر پر چھاپے میں برآمدگی کی تفصیل جاری
ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ؛ معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کا امکان
نارتھ ایسٹ پمپنگ اسٹیشن پر K-II لائن کی مرمت کا کام شروع
ٹی ایل پی واقعے پر جعلی خبروں کے خلاف بڑا ایکشن شروع
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر