الیکشن کمیشن
اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی کو خط لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی کو خط میں کہا کہ اگر مردم شماری کے حتمی نتائج 31 مارچ تک مہیا نہ کیے گئے تو جنرل الیکشن 2023 کا وقت پر انعقاد مشکل ہو جائے گا۔
چیف شماریات کی 8 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات ہوئی ہے اور چیف شماریات نے آگاہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے 49 ویں اجلاس میں ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کی ٹائم لائنز کی منظوری دے دی ہے۔
خط میں کہا گیا کہ ابتدائی منصوبے کے تحت پاکستان ادارہ شماریات نے 31 دسمبر تک 2022 تک مردم شماری کے عبوری نتایئج الیکشن کمیشن کو مہیا کرنے تھے اور پاکستان ادارہ شماریات نے یہ بھی بتایا کہ این آر ٹی سی نے مردم شماری کے لیے سروسز مہیا کرنی تھی لیکن وہ پیچھے ہٹ گیا اور اس کے باعث 4 ماہ کی تاخیر ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں؛الیکشن کمیشن کی نئی شرائط، امیدواروں کیلئے حلف نامے میں مزید تبدیلیاں
پی بی سی نے نادرا کو مردم شماری کی سروسز کے لیے ہایئر کیا، حکومت کی تبدیلی اور ملک کی معاشی صورت حال کے باعث مردم شماری میں مزید تاخیر ہوئی۔
پاکستان ادارہ شماریات 30 اپریل 2023 تک مردم شماری کے عبوری نتائج الیکشن کمیشن کو دے سکے گا جبکہ الیکشن کمیشن نے بار بار معاملہ متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا اور درخواست کی کہ مردم شماری کے حتمی نتائج 31دسمبر 2022 تک مہیا کیے جائیں تاکہ الیکشن کمیشن ایکشن پلان حلقہ بندیاں اور انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کر سکے۔
یہ بھی پڑھیں؛ الیکشن کمیشن عام انتخابات کے لئے تیار ہے، چیف الیکشن کمشنر
الیکشن کمیشن نے ہر سرگرمی کا کم سے کم وقت میں مکمل ہونے کا جائزہ لیا اور مختلف سرگرمیاں بیک وقت شروع کرنے کا بھی جائزہ لیا۔
موجودہ صورت حال میں الیکشن کمیشن کے لیے نئی حلقہ بندی اور الیکشن سرگرمی مکمل کرانا مشکل ہو جائے گا جبکہ اگر مردم شماری کے حتمی نتائج 31 مارچ تک مہیا نہ کیے گئے رو جنرل الیکشن 2023 کا وقت پر انعقاد مشکل ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
