Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

کے الیکٹرک کی درخواست خارج

Now Reading:

کے الیکٹرک کی درخواست خارج

سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے شاہراہِ نورجہاں سڑک کی تعمیر نو کے سلسلے میں زیرِ زمین کیبلز کی منتقلی کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے کے الیکٹرک کی درخواست مسترد کردی۔

Advertisement

جسٹس عدنان چودھری نے تعمیراتی کام کو جاری رکھنے کا حکم دیا کیونکہ بجلی کی فراہمی کرنے والے ادارے کے وکیل عدالت کو یہ باور کرانے میں ناکام رہے کہ سڑک کا ٹھیکیدار زیرِ زمین کیبلز کی منتقلی کے اخراجات کی ادائیگی کا ذمے دار ہے۔ کے الیکٹرک کے وکیل یہ بھی ثابت نہیں کرسکے کہ پہلے ترقیاتی منصوبے شروع کرتے ہوئے حکومت کے الیکٹرک کو زیرِ زمین یا بالا الیکٹرک کیبلز منتقل کرنے کے لیے ادائیگی کر رہی تھی۔

مزید برآں انہوں نے مشاہدہ کیا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے ریکارڈ پر ایسا کچھ بھی نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ اب جو الیکٹرک کیبلز نکالی جا رہی ہیں وہ 1910ء کے الیکٹرک قوانین کے تحت دیے گئے کسی منصوبے کے تحت بچھائی گئی تھیں۔ اس لیے پراجیکٹ مینیجر کی درخواست میں التجا کی گئی کہ چونکہ یہ کیبلز نامعلوم تھیں، سڑک کی لاگت میں ایسی کیبلز کی منتقلی شامل نہیں تھی اور اس کے نتیجے میں کے الیکٹرک کو اس کے لیے ادائیگی کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

سہولت کا توازن بھی مدعا علیہان اور عوام کے حق میں ہے جن کے لیے سڑک بنائی گئی ہے، جسٹس چودھری نے ان مشاہدات کے ساتھ کے الیکٹرک کی جانب سے سڑک کی تعمیر نو روکنے کی استدعا مسترد کر دی جب تک کہ اسے زیر زمین کیبلز کی منتقلی کے لیے ادائیگی نہیں کی جاتی۔

ٹھیکیدار کے صاف انکار پر کے الیکٹرک کی جانب سے سڑک کے تعمیراتی کام کو روکنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، سندھ حکومت کے کنٹریکٹر کے پراجیکٹ مینیجر نے خط لکھ کر کے الیکٹرک کو زیر زمین بجلی کے تاروں کا معاملہ دیکھنے کا مطالبہ کیا۔ جس کے جواب میں شہر کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی نے زیر زمین بجلی کے تاروں کو منتقل کرنے کی تخمینہ لاگت 390 اعشاریہ 48 ملین روپے بتائی اور پراجیکٹ مینیجر سے کہا کہ یا تو رقم ادا کریں یا سڑک کی تعمیر روک دیں۔ قانونی چارہ جوئی کے ساتھ کے الیکٹرک نے ایک متفرق درخواست دائر کی جس میں بتایا گیا کہ اس کے انتباہ کے باوجود مدعا علیہان نے سڑک کی تعمیر جاری رکھی جس پر اس نے عدالت سے استدعا کی کہ زیرِزمین کیبلز کی منتقلی کی لاگت کی ادائیگی تک اسے روک دیا جائے۔

سندھ حکومت کے حکام کے مطابق نارتھ ناظم آباد کے قریب شاہراہ نور جہاں کی عبداللہ کالج سے قلندریہ چوک تک تعمیر نو کا کام عدالت کی جانب سے منصوبے کو جاری رکھنے کے حکم کے بعد زور و شور سے شروع ہو جائے گا۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
امریکی ناظم الامور کی خواجہ آصف سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
سیکیورٹی فورسز کی اہم کامیابی، ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد کا خاتمہ کر دیا گیا
رواں سال ملک بھر میں کتنی سردی پڑے گی، این ڈی ایم اے نے بتا دیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس 1,732 پوائنٹس گر گیا
وزیراعظم اور صدرمملکت کے درمیان بڑی بیٹھک طے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اہم خبر آگئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر