معذورافراد کو سہولیات کی فراہمی اور قانون پرعمل درآمدسے متعلق روڈمیپ عدالت میں پیش
لاہور ہائی کورٹ کے حکم پرمعذور افراد کے حقوق کے تحفظ کا قانون منظورکر لیا گیا۔
پنجاب میں معذورافراد کے لیے بڑی خوشخبری، قانون میں معذورافراد کاسرکاری نوکریوں میں تین فیصد کوٹہ مختص کردیا گیا۔
لاہورہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن کے حکم پرمعذور افراد کے حقوق کو قانونی تحفظ دے دیا گیا۔ جسٹس جواد حسن نے چیئرمین جوڈیشل ایکٹیویشن پینل اظہر صدیق کی درخواست پر قانون بنانے کا حکم دیا تھا۔
قانون کے متن کے مطابق معذورافراد کے ساتھ مذاق کرنے والوں کو بھی سزا ہوگی ۔ معذور افراد کو حق سے محروم کرنے پر دو سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ معذورافراد الیکشن بھی لڑسکیں گے۔
قانون کے مطابق معذورافراد کے قانون پرعملدرآمد نہ کرنے والوں کے لیے اسپیشل کورٹس قائم کی جائیں گی۔ معذورافراد کی دادرسی کے لیے اسپیشل عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
پنجاب حکومت نے عدالتی حکم پر معذور افراد کے تحفظ کی لیے قانون بنادیا جس کے متن کے مطابق معذورافراد کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔ معذورافراد کو پبلک ٹرانسپورٹ میں خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں۔ کوئی بھی ادارہ معذورافراد کے حقوق سلب نہیں کرسکتا۔
قانون کے کے مطابق تعلیمی اداروں میں برابری کی سطح پر داخلے دیے جائیں۔ معذورافراد کو اسپیشل طور پر صحت کی سہولیات فراہم کی جاسکے گی۔ وراثتی جائیداد رکھنے سے متعلق معذور افراد کو مکمل حق حاصل ہوگا۔ معذور افراد کو سرکاری و نجی اسپتالوں پبلک ٹرانسپورٹ اور تمام عوامی مقدمات پر رسائی کی اجازت دی جائے گی۔
قانونی متن کے مطابق حکومت پنجاب ایسے انفراسٹرکچر بنائے گی جس میں معذور افراد کی ضرورت مدنظر رکھا جائے گا۔ معذور افراد کےنوکریاں دینے کے لیے تمام اداروں میں خصوصی کوٹہ مختص ہوگا۔ معذورافراد کے لیے عوامی مقامات پر پارکنگ فری ہوگی۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
