وزیربلدیات ناصر حسین شاہ کا سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان پر ردعمل سامنے آگیا۔
اپنے بیان میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ عمران خان ایم کیو ایم کے متحد اور باپ کے لوگوں کا پی پی پی میں شامل ہونے کی پرانی خبر کیوں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اصل خبر یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے پارلیا مینٹیرین عمران سے اپنی راہیں جدا کر کہ سنجیدہ پارٹیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں؛بلاول بھٹو کے ویژن کے تحت کام کر رہے ہیں، ناصر حسین شاہ
ناصر حسین شاہ نے یہ بھی کہا کہ اصل خبر یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے پارلیا مینٹیرین عمران سے اپنی راہیں جدا کر کہ سنجیدہ پارٹیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اتحاد، نئی صفہ بندی اور انتخابی اتحا د الیکشن سے پھلے بنتے ہیں اور ٹوٹتے ہیں، اس میں کیا خبریت ہے؟ خبر یہ ہے کہ عمران خان سیاسی تنہائی کا شکار ہیں اور یہ تنہائی ان کو سیاسی یتیم بنا رہی ہے۔
وزیربلدیات ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اصل خبر تو یہ ہے کہ عمران خان کے اپنے اور اتحادی وزیراعلیٰ ان کو چھوڑنے کا اعلان کرنے والے ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ الیکشن سے ڈرتے ہیں اس لئے اسلام آباد کے بلدیاتی الیکشن سے بھاگ گئے، ہماری 2خواتین ارکان اسمبلی نے بتایا کہ انہیں پیسوں کی آفر ہوئی جبکہ یوسف رضا گیلانی کا بیٹا تو پیسے دیتے ہوئے بھی پکڑا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اپنی حکومت اس لیے گرارہے ہیں کہ الیکشن ہوں، ملک کی موجودہ صورتحال کاواحدحل شفاف انتخابات ہیں۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت بھی حالات کو نہیں سنبھال سکے گی جبکہ پوری قوم ملکر صورتحال کا مقابلہ کرسکتی ہے، اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلیاں تحلیل کریں گے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کی اشرافیہ روپے کو ڈالر میں تبدیل کرکے باہر بھجوا رہی ہے،10اپریل کو قوم کا ردعمل آگیا تھا، ایم کیوایم کو اکٹھا اور باپ کو پیپلزپارٹی میں شامل کررہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے ان سے ڈیل نہیں کرنی تھی جنرل باجوہ نے ان کواین آراودیا ، مجھے جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن نہیں دیناچاہیےتھی، جنرل باجوہ کی جانب سے ایکسٹینشن کا پیغام بھجوایا گیا، ہم نے ان کو کہا شفاف الیکشن کرادیں آپکو ایکسٹینشن دیدیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ اتحادیوں کے ساتھ حکومت کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، انہوں نے سمجھا کہ شہبازشریف بہت عقلمند آدمی ہے، ق لیگ کواس لیے کہا کہ پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیں۔
سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ایک ٹوئٹ پراعظم سواتی پر ظلم کیا گیا جبکہ صحافیوں پر بھی ظلم کیا گیا اور اس ساری صورتحال میں انصاف کا نظام ایکسپوز ہوگیا، طاقتور لوگوں کے خلاف ہمارے انصاف کانظام کچھ نہیں کرسکتا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا منظم ادارہ پاک فوج ہے، ہمیں ہٹانےکا پلان پہلے ہی بن گیا تھا، ہمارے لوگوں کو توڑا جارہا تھا اور جنرل باجوہ کہتے تھے ہم نیوٹرل ہیں۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے دوران ہی حسین حقانی کو ہائر کیا گیا، حسین حقانی کوجنرل باجوہ نے ہائر کیا ہمیں اس کاعلم نہیں تھا، حسین حقانی نے میرے خلاف مہم چلائی کہ عمران خان اینٹی امریکن ہے، حسین حقانی کے ساتھ سی آئی اے کا بھی ایک آدمی تھا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، پلان بنایا گیا کہ شہبازشریف کولانا ہے، شاہ زین بگٹی کے جانے کے بعد واضح ہوگیا ہمیں ہٹانے کاپلان بن گیا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اب پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب کھڑا ہے، آئی ایم ایف نے جوشرائط لگائی ہیں ان سے مہنگائی مزید بڑھے گی جبکہ نئے انتخابات سے ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام آئےگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے 700ارب کے ٹیکس لگانے کا کہا ہے، نئے انتخابات سے ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام آئےگا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں جنرل باجوہ پراعتمادکرتا تھا، ملک کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تومجھے اور اسٹیبلشمنٹ کودکھ ہوتاہے جبکہ ایک جنرل باجوہ توسیع سے پہلے اورایک جنرل باجوہ بعد میں تھے، توسیع میں تمام جماعتوں سے ووٹ لیا اس وقت سمجھ گیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ خاص طور پر ن لیگ کوآن بورڈ لیا گیا جس کے بعد ان کے مقدمات ختم ہوگئے اور ایک دم جنرل باجوہ نے کہنا شروع کردیا معیشت ٹھیک کریں احتساب چھوڑیں، مجھے دیگر اشارے بھی ملے لیکن میں جنرل باجوہ پر اعتماد کرتا تھا، میں سوچتا تھا اسٹیبلشمنٹ بھی میری طرح سوچتی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میری جنرل باجوہ سے آخری ملاقات اگست میں ہوئی، مجھے کہا گیا آپ کے لوگوں کی آیڈیوز اور ویڈیوز ہمارے پاس ہیں، جنرل باجوہ نے مجھےکہا آپ کے لوگوں پر فائلیں ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ پرقبضہ کررکھاہے، جنرل باجوہ نے بتایا کہ الیکشن ہارنے پرخواجہ آصف نے فون کیا، لندن فلیٹ کے یہ آج تک ثبوت نہیں دے سکے لیکن میں نے اپنے لندن فلیٹ کے ثبوت دیئے۔
سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے جنرل باجوہ کے ساتھ مل کر ہم پرظلم کیا، ثابت ہوگیا ہے کہ انہوں نے مجھ پرحملہ کرایا، چند دن میں جےآئی ٹی میں سب سامنے آجائےگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
