
بچے پرتشددسے ہلاکت کے کیس میں ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ میں مذید توسیع
ڈاکٹرسارہ کی لاش ملنے کے مقدمے میں پولیس نے ملزم ڈاکٹر شان کو جوڈیشل مجسٹریٹ مظہر علی کے روبرو پیش کردیا۔
سٹی کورٹ کراچی میں سی ویو دو دریا سے ڈاکٹر سارہ کی لاش ملنے کے مقدمے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے ملزم ڈاکٹر شان کو جوڈیشل مجسٹریٹ مظہرعلی کے روبرو پیش کرتے ہوئے ابتدائی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کردی۔
تفتیشی افسر نے ابتدائی رپورٹ میں عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں قتل کی دفعہ کا اضافہ کیا ہے۔ مقتولہ ڈاکٹر سارہ کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا ہے۔ مقدمے میں ویٹنری اسپتال کے ڈاکٹر شان سلیم کو گرفتار کیا ہے
تفتیشی افسرنے رپورٹ میں مذید بتایا کہ ملزم کے موبائل فون کا فارنزک کیا جارہا ہے۔ نامزد ملزمہ بسمہ کو فی الوقت گرفتار نہیں کیا ہے۔
عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں معاملہ کیا ہے؟ جس پر ملزم ڈاکٹرشان نے جواب دیا کہ سارہ ہمارے اسپتال میں کام کر رہی تھی۔ وقوعے کے روز سارہ اسپتال سے اکیلے نکلی تھی۔ مجھے جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جارہا ہے۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ عینی شاہد نے بتایا لڑکی سمندر کنارے اکیلے بیٹھ کر رو رہی تھی۔ عینی شاہد کے بیان کے مطابق واقعہ تین روز پرانا ہے۔ بظاہر دیکھنے میں لاش تین روز پرانی نہیں لگتی۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں صورتحال واضح ہوگی۔
عدالت نے تفتیشی افسرسے استفسار کیا کہ آپ کو یہ مقدمہ کیا لگتا ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ اسپتال میں دو لڑکیاں کام کرتی تھیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق مقتولہ اسپتال سے غصے میں نکلی تھی۔ ممکنہ طور پر حسد بنیادی وجہ ہوسکتی ہے۔
تفتیشی افسر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش اور سی آر او کے لئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مظہرعلی نے ملزم شان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News