
مغربی کنارے کے جینن مہاجر کیمپ میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی اور بربریت کے باعث 9 فلسطینی شہید ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے آغاز میں اسرائیلی حملوں میں شدت آنے کے بعد سے مغربی کنارے میں یہ سب سے بڑا حملہ ہے جس میں 9 افراد شہید اور 20 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ آج جینین پناہ گزین کیمپ پر چھاپے میں 20 دیگر افراد زندہ گولہ بارود سے زخمی ہوئے، جسے فلسطینیوں نے “قتل عام” قرار دیا ہے، ان میں سے چار کی حالت تشویشناک ہے۔
فلسطینی حکام کے مطابق مرنے والوں میں ایک معمر خاتون بھی شامل ہے۔ جینن اسپتال کے حکام نے اس کی شناخت مگدا عبید کے نام سے کی ہے۔
اسرائیلی فورسز کے ترجمان جنہوں نے ہلاکتوں کے بعد جنین سے اپنی فوجوں کو واپس بلا لیا تھا، کہا کہ وہ خاتون کی ہلاکت کی رپورٹس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق، ایک اور شخص، صائب ازریقی، 24، ایک ہسپتال میں گولی لگنے سے دم توڑ گیا۔
وزارت صحت کا کہنا تھا کہ زمینی صورتحال بہت مشکل تھی، زخمی لوگ مسلسل ہسپتالوں میں پہنچ رہے تھے.
وزارت صحت نے جینن میں اسپتالوں اور ایمبولینس کے عملے پر اسرائیلی حملوں کے خلاف رام اللہ اسپتال کے سامنے کے قریب ڈاکٹرز کے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
جینن کے سرکاری ہسپتال کے سربراہ وسام بیکر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کی گولہ باری انتہائی شدید تھی، یہ حملہ کتنا بڑا تھا اس کا اندازہ زخمیوں سے لگایا جا سکتا ہے۔
ایمبولینس ڈرائیور نے شہداء میں سے ایک کے پاس جانے کی کوشش کی جو فرش پر تھا، لیکن اسرائیلی فورسز نے ایمبولینس پر براہ راست گولی چلائی اور انہیں اس کے قریب آنے سے روک دیا.
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News