
گجرات فسادات؛ مودی پر بننے والی دستاویزی فلم کی نمائش
بھارتی ریاست کیرالہ میں کانگریس پارٹی نے مودی پر بننے والی دستاویزی فلم کی نمائش کردی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں کے باوجود اپوزیشن جماعت کانگریس نے ریاست کیرالہ میں جمعرات کو مودی پر بننے والی دستاویزی فلم کی نمائش کی ہے۔
ڈاکیومنٹری کی نمائش ریاست کیرالہ کے دارالحکومت ترواننت پورم میں کی گئی ہے جب کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود کیرالہ کی حکمراں جماعت سی پی ایم نے بھی ڈاکیومنٹری پر پابندی کے فیصلے کے خلاف موقف اپنایا ہے۔
دوسری جانب آزادی اظہار کے حق کے لیے سرگرم کارکنان کی جانب سے بھی ملک کے مختلف شہروں میں اس ڈاکیومنٹری کی اسٹریمنگ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
علاوہ ازیں بدھ کو جامعہ ملیہ کے درجن بھر سے زائد طلبہ اور بائیں بازو کے گروپ کے ارکان کو ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
طلبہ کی گرفتاری کے بعد جامع ملیہ میں تدریسی عمل معطل ہوگیا ہے جب کہ اسی طرح کا ایک اور واقعہ نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بھی پیش آیا۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کی جب کہ اسکریننگ کے دوران انتظامیہ نے انٹرنیٹ اور بجلی کو بند کردیا لیکن پھر بھی طلبہ نے اپنے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ پر ڈاکیومنٹری دیکھی۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’سچ ہمیشہ چمکتا ہے اور اسے عادت ہے کہ سامنے آتا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ دباؤ ڈالنے، لوگوں کو ڈرانے اور پابندیاں لگانے سے سچ کا راستہ نہیں روکا جاسکتا۔
خیال رہے کہ یہ دستاویزی فلم برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی جانب سے تیار کی گئی ہے جسے حکمراں جماعت بی جے پی نے پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کی ہے۔
یہ دستاویزی فلم دو حصوں پر مشتمل ہے جس میں 2002 میں بھارتی ریاست گجرات میں پیش آنے والے فسادات اور نریندر مودی کی سیاست کے بارے میں معلومات دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News