چین کے محکمہ صحت کے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا کی موجودہ لہر جلد ختم ہونے والی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملک کے سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے ایک رپورٹ میں کہا کہ کورونا کے شدید کیسز اور اموات کی تعداد نیچے کی طرف بڑھ رہی ہے۔
چینی محکمہ صحت نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پچھلے ہفتے قمری نئے سال کی تعطیلات کے دوران کوئی واضح بحالی نہیں ہوئی تھی، جہاں لاکھوں افراد خاندانی تقریبات کے لیے دوبارہ اکٹھے ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں : چین، کورونا کا قہر جاری، ایک ہفتے میں مزید 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک
واضح رہے کہ چین کی کورونا رپورٹنگ کے بارے میں طویل عرصے سے سوالات اٹھ رہے ہیں، ڈبلیو ایچ او نے بھی چین پر کورونا اعدادوشمار چھپانے کا الزام لگایا تھا۔
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اب رپورٹ کی گئی کمی اس بڑی لہر کے خاتمے کے متوقع وقت کے مطابق ہے۔
یہ وائرس چینی شہروں اور قصبوں میں پھیل گیا جب حکام نے دسمبر میں صفر کووڈ پابندیاں اٹھا لی تھیں۔ تاہم فیور کلینک کے دورے کی شرح جنوری کے دوران 90 فی صد سے زیادہ گر گئی ہے اور اسپتال میں داخلے کی شرح 85 فی صد سے کم ہے۔
اس کے علاوہ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ وبائی بیماری ایک عالمی ہنگامی صورتحال بنی ہوئی ہے، اور کہا کہ تین سال قبل اعلان کردہ اعلیٰ ترین الرٹ کو فی الحال ختم کرنا ممکن نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : چین، کورونا ایک ہفتے میں 13 ہزار جانیں نگل گیا
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں ہفتہ وار کورونا اموات کی شرح بڑھ رہی ہے اور گزشتہ آٹھ ہفتوں کے دوران عالمی سطح پر 170,000 سے زیادہ کورونا سے متعلق اموات کی اطلاع ملی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا مزید کہنا تھا کہ نگرانی کی کمی نے اب کورونا کی مختلف قسموں کا پتہ لگانا مزید مشکل بنا دیا ہے۔
لیکن ڈبلیو ایچ او نے تسلیم کیا کہ دنیا ایک سال پہلے اومیکرون لہر کے عروج کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News