
صوبہ سندھ پر ایک ہزار ارب سے اوپر کا قرض ہے، مزمل اسلم
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے میں عوام کےلیے کوئی ریلیف نہیں ہے۔
ماہر معاشیات مزمل اسلم نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف مذاکرات کے 3مرحلے ہوتے ہیں، پہلا ٹیکنیکل، دوسرا پالیسی اور تیسرا اسٹاف لیول ہوتا ہے۔
مذاکرات میں ڈیڈ لاک ہے
انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل لیول جو جمعہ کو ختم ہونا تھا وہ ابھی تک فائنل نہیں ہوا، پالیسی لیول کے پیپر ایم ای ایف پی ابھی تک نہیں دیے گئے، اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مذاکرات میں ڈیڈ لاک ہے۔
ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ مذاکرات اکتوبر 2022میں ختم ہوجانے چاہیے تھے، 4ماہ تاخیر کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر ڈیڈ لیول پر آچکے ہیں۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ جنیوا کانفرنس پرجشن منایا گیا کہ ساڑھے 10ارب ڈالر دنیانے دے دیے۔ آئی ایم ایف جو ڈالرز آئے ان کا پوچھ رہا ہے، آئی ایم ایف معاہدے میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے آخری دن تفصیلی گفتگو
واضح رہے کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کے آخری دن آج بھی تفصیلی بات چیت جاری رہی۔ دونوں فریقین کے درمیان اصلاحات کے معاملات پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔
اقتصادی اور مالیاتی پالسیوں کے مسودے کو آج حتمی شکل دی جائے گی، مسودہ اگر آج حتمی شکل اختیار نہیں کرتا تو آئی ایم ایف وفد پاکستان میں مزید قیام کر سکتا ہے، مسودے پر اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں مذاکرات آن لائن بھی جاری رہ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛ حکومت نے آئی ایم ایف سے سیلاب کے اخراجات پر رعایت طلب کر لی
حکام وزارت خزانہ کے مطابق امید ہے آج ایم ای ایف پی پر معاملات طے ہو جائیں گے، ایم ای ایف پی کے فائنل ہونے کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہو گا، آئی ایم ایف پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے زیادہ تر اقدامات سے مطمئن ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News