نامور شاعر اور ڈرامہ نویس امجد اسلام امجد کو دنیا چھوڑے 2 برس بیت گئے
پاکستان کی عظیم ادبی شخصیت معروف شاعر امجد اسلام امجد لاہور میں انتقال کر گئے ہیں۔
اہل خانہ کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ معروف شاعر، ادیب، ڈارمہ نویس امجد اسلام امجد 78 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے ہیں۔
معروف شاعر، ادیب اور ڈرامہ نویس امجد اسلام امجد 78 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے#BOLNews #AmjadIslamAmjad pic.twitter.com/5ss0ctiEXC
— BOL Network (@BOLNETWORK) February 10, 2023
واضح رہے کہ امجد اسلام امجد 4 اگست 1944ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ تعلیم کا آغاز لاہورسے ہوا۔ انھوں نے گریجوایشن گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور سے کی۔
پنجاب یونیورسٹی سے اردو میں ماسٹرز کرنے کے بعد انہوں نے ایک استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کا آغاز لاہور ہی کے ایم اے او کالج سے کیا۔ 1975ء سے لے کر 1979ء تک وہ پاکستان ٹیلی وژن سے بطور ڈائریکٹر وابستہ رہے۔
امجد اسلام امجد ’اردو سائنس بورڈ‘ اور ’چلڈرن لائبریری کمپلیکس‘ سمیت متعدد سرکاری اداروں میں سرکردہ عہدوں پرذمے داریاں نبھائیں۔
ریڈیو پاکستان سے بطور ڈرامہ نگار چند سال وابستہ رہنے کے بعد امجد اسلام امجد نے پی ٹی وی (پاکستان ٹیلی وژن) کے لیے کئی سیریلز لکھیں، جن میں ’وارث‘ کے ساتھ ساتھ ’دہلیز‘، ’سمندر‘، ’رات‘، ’وقت‘ اور ’اپنے لوگ‘ بھی شامل ہیں۔ اُنہیں صحیح معنوں میں شہرت 1979ء میں دکھائی جانے والی سیریل’وارث‘ سے ملی۔
اُنہوں نے شعر و ادب کی کئی جہات میں کام کیا ہے اور کئی تراجم کرنے کے ساتھ ساتھ تنقیدی مضامین بھی تحریرکیے ہیں۔ وہ ’چشمِ تماشا‘ کے نام سے باقاعدگی کے ساتھ ایک کالم بھی لکھتے رہے۔
نظم و نثر میں اُن کی چالیس سے زیادہ کتابیں زیورِ طبع سے آراستہ ہو چکی ہیں جبکہ وہ اپنی ادبی خدمات کے بدلے میں ’صدارتی تمغہء حسن کارکردگی‘ اور ’ستارہ امتیاز‘ سمیت متعدد اعزازات بھی حاصل کر چکے ہیں۔
امجد اسلام امجد کی مشہورِ زمانہ غزل کے اشعار
کہاں آ کے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا
وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ جو نہیں ملا اسے بھول جا
وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں
دل بے خبر مری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا
میں تو گم تھا تیرے ہی دھیان میں تری آس تیرے گمان میں
صبا کہہ گئی مرے کان میں مرے ساتھ آ اسے بھول جا
کسی آنکھ میں نہیں اشک غم ترے بعد کچھ بھی نہیں ہے کم
تجھے زندگی نے بھلا دیا تو بھی مسکرا اسے بھول جا
کہیں چاک جاں کا رفو نہیں کسی آستیں پہ لہو نہیں
کہ شہید راہ ملال کا نہیں خوں بہا اسے بھول جا
کیوں اٹا ہوا ہے غبار میں غم زندگی کے فشار میں
وہ جو درد تھا ترے بخت میں سو وہ ہو گیا اسے بھول جا
تجھے چاند بن کے ملا تھا جو ترے ساحلوں پہ کھلا تھا جو
وہ تھا ایک دریا وصال کا سو اتر گیا اسے بھول جا
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے معروف شاعر امجد اسلام امجد کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اور آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی گورننگ باڈی اس وقت گہرے دکھ میں ہیں۔
محمد احمد شاہ نے کہا کہ امجد اسلام امجد شاعری کی دنیا میں مقبول ترین نام تھے، ان سے میرا گہرا تعلق تھا۔
انہوں نے کہا کہ امجد اسلام امجد آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے ہر ادبی میلے کا لازمی حصہ ہوتے تھے، عالمی اردو کانفرنس ہو یا کوئی ادبی میلہ امجد اسلام امجد کی شرکت یقینی ہوا کرتی تھی، انکی شاعری نے ایک دنیا کو اپنا دیوانہ بنائے رکھا ہے۔
صدر آرٹس کونسل نے مزید کہا کہ لاہور میں ہونے والے پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں امجد اسلام امجد کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، دعا ہے کہ اللہ امجد اسلام امجد کے درجات بلند کرے۔
احمد شاہ کے علاوہ ملک کی دیگر علمی، سماجی اور ادب و فنون سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر اُن کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
