Advertisement
Advertisement
Advertisement

ترکیہ اور شام میں زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرگئی

Now Reading:

ترکیہ اور شام میں زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرگئی
زلزلہ

ترکیہ اور شام میں زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرگئی

ترکیہ اور شام 6 فروری کو شدید زلزلے سے لرز اٹھے، 7.8 شدت کے زلزلے سے ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں ۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شدید زلزلے کے باعث ترکیہ اور شام میں 23 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

شدید زلزے سےترکیہ کے 10صوبے متاثر ہوئے ہیں۔ زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن اور لبنان میں بھی محسوس کیے گئے۔

ترکیہ میں کم از کم 20 ہزار 400 اور شام میں کم از کم 3 ہزار 337 ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے اور زخمیوں کی تعداد 80 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ ہلاکتوں میں بڑی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

Advertisement

اس سے قبل عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے حکام نے ہولناک زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ترکیہ میں شدید نوعیت کا زلزلہ؛ سیاسی رہنماؤں کا اظہار افسوس

ترکیہ میں زلزلہ 6 فروری کی صبح 4 بج کر 17 منٹ پر آیا اور زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس  کیے گئے۔ زلزلے سے 6 ہزار سے زائد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔

ترکیہ میں عمارتوں کے ملبے تلے دبنے والے 9 ہزار سے زائد افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے تاہم ابھی تک سیکڑوں افراد لاپتہ ہیں، جن کے ملبے تلے ہونے کا خدشہ ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملبے تلے دبے افراد کے بچنے کی امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔

Advertisement

متاثرین کا کہنا ہے کہ مبلے میں دبنے والے کئی لوگوں کی رونے کی آوازیں آتی رہیں مگر ضروری سامان کی کمی کی وجہ سے ان کو نہیں نکالا جا سکا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام ابھی تک تباہ ہونے والی عمارتوں کے صرف دو تین فیصد حصے تک ہی پہنچ پائے ہیں۔

زلزلے سے مجموعی طور پر ایک کروڑ 35 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کچھ رابطہ سڑکیں مکمل طور پر اور کچھ جزوی طور پر بحال کی جا چکی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں بجلی اور گیس کی بحالی کا عمل بھی ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔ کچھ اضلاع میں گیس اور بجلی مکمل جبکہ کچھ علاقوں میں جزوی طور پر بحال کی جا چکی ہے۔

Advertisement

دوسری جانب شام میں بھی کئی عمارتیں منہدم ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم سرکاری سطح پر ان کی تعداد کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی 24.1 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے بعد سے اب تک تقریباً 285 آفٹرشاکس بھی آ چکے ہیں۔

10 گھنٹے بعد آنے والے ایک آفٹر شاک کی شدت 7.6  تھی جس نے پہلے سے تباہ حال علاقوں میں مزید تباہی پھیلادی۔ بعد ازاں آج سہ پہر ایک اور 5.4 شدت کا زلزلہ متاثرہ علاقوں میں محسوس کیا گیا تھا۔

ترک صدر رجب طیب اردگان نے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔امدادی ٹیمیں فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں مدد کے لیے پہنچ گئی ہیں۔

شدید زلزلے سے وسیع پیمانے  پر تباہی کے باعث ترک صدر نے متاثرہ علاقوں میں فوج  بھی بھیج دی ہے۔

Advertisement

رجب طيب اردوغان

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں زلزلے سے متاثر ہونے والے تمام شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ اس آفت سے نکل جائیں گے۔

ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے کو تاریخ کی بدترین آفت اور 1939 کے بعد بدترین زلزلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکام جس قدر ممکن ہے اقدامات کر رہے ہیں۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ ہر کوئی امدادی کاموں میں مکمل طور پر مصروف ہے جبکہ سردی کا موسم ہے اور زلزلہ رات کے وقت آیا جس کی وجہ سے مزید مشکلات پیدا ہوئیں۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں 6.4 شدت کا زلزلہ

شدید زلزلے سے ہونے والی تباہی کے فوری بعد پاکستان سمیت دیگر ممالک نے امدادی ٹیمیں اور سامان فوری طور پر ترکیہ روانہ کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ترکیہ کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جہاں بہت زیادہ زلزلے  آنا معمول کی بات ہے۔

1999 میں 7.4 شدت  کے زلزلے نے ترکیہ میں بڑی تباہی مچائی تھی۔ اس زلزلے میں تقریباً 17 ہزار سے زائد اموات ہوئی تھیں جس میں ایک ہزار سے زائد اموات صرف استنبول میں ہوئی تھیں۔

Advertisement

ماہرین نے طویل عرصے سے متنبہ کر رکھا ہے کہ ایک بڑا زلزلہ استنبول کو تباہ کر سکتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
2022 میں پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلیے ترک بچے کی امداد کا خط پھر وائرل
بغاوت کیس میں برازیل کے سابق صدر بولسونارو کو 27 سال قید کی سزا
پاکستان میں سیلاب سے نقصانات کا ذمے دار بھارت ہے ، عاصم افتخار
فلسطین ہمارا خطہ ہم ہی اسکے مالک ہیں، نیتن یاہو نے متنازع معاہدے پر دستخط کردیے
انڈونیشیا میں قیامت خیز سیلاب، 2 جزیرے صفحہ ہستی سے مٹنے لگے، 19 افراد ہلاک
دوحہ میں شہید ہونے والے کون تھے ؟ نماز جنازہ و تدفین، امیرقطر کی شرکت
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر