
فضائی آلودگی پھیپڑوں کے ساتھ دماغ کو بھی متاثر کرتی ہے، تحقیق
فضائی آلودگی یوں تو صحت کو براہ راست متاثر کرتی ہے تاہم طویل مدت تک اس کا سامنا ڈپریشن کا سبب بن بھی سکتا ہے یہ بات حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
سائنسی جریدے جاما نیٹ ورک میں شائع ہونے والے دو مطالعوں میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ان میں سے ایک مطالعہ جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوا جس کے مطابق فضائی آلودگی کی بلند سطح کا طویل مدت تک سامنا عمر رسیدہ افراد میں دیر سے شروع ہونے والے ڈپریشن کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہلدی اور زعفران، ڈپریشن میں افاقہ کرسکتے ہیں
اس تحقیق میں ایسے افراد میں قبل از وقت ڈپریشن کا خطرہ نوٹ کیا گیا جو پسماندہ طبقے سے تعلق رکھتے تھے اور بیک وقت سماجی تناؤ اور فضائی آلودگی سمیت خراب ماحولیاتی حالات کا سامنا کرتے رہے ہیں۔
ایسے افراد نے جن آلودگیوں کا سامنا کیا ان میں باریک ذرات جیسے دھول، دھواں، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ، جو بنیادی طور پر ٹریفک کے اخراج سے پیدا ہوتا ہے، اور اوزون، جو کاروں، پاور پلانٹس اور ریفائنریوں سے خارج ہوتا ہے۔
محققین نے مزید کہا کہ عمر رسیدہ افراد خاص طور پر آلودگی سے منسلک ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں کیونکہ ان کی پلمونری اور اعصابی کمزوری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دماغ کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو یہ ورزشیں آزمائیں
جبکہ دوسرے مطالعے میں، برطانیہ اور چین کے محققین نے متعدد فضائی آلودگیوں کے ساتھ طویل عرصے تک سامنا کرنے سے ہونے والے افسردگی اور اضطراب کے واقعات کی جانچ پڑتال کی۔
اس تحقیق میں انہوں نے تقریباً 390000 لوگوں کے ایک گروپ کا مطالعہ کیا، جن میں سے زیادہ ترکا تعلق برطانیہ سے تھا، 11 برس تک جاری رہنے والی اس تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ برطانیہ میں ہوا کے معیار سے کم آلودگی کی سطح پر بھی ڈپریشن اور اضطراب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News