
ریاستی پالیسی پر تنقید؛ پیپلزپارٹی کا لطیف کھوسہ کو شوکاز نوٹس جاری
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ملک میں ایک ہی انتخابات کروائے جائیں اسکے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کے قریبی ساتھی اور رہنما لطیف کھوسہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو بغیر کسی عدالت کے حکم کے نوے روز الیکشن کروانا ہی مقصود ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو باور کروایا ہے کہ نوے روز میں الیکشن کروانے کے پابند ہیں کیونکہ کوئی بھی آئین سے ماورا نہیں ہے اور کوئی بھی آئین سے ماورا اقدام اٹھائے گا تو غیر آئینی ہوگا اور عدالت نے پابند کر دیا ہے تو توہین عدالت بھی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کرتا تو کوئی بھی ایگزیکٹو آئین کے آرٹیکل 204 توہین عدالت کا مرتکب ہوگا جبکہ سبھی ادارے انتخابات کے مقاصد کے لئے الیکشن کمیشن کے ماتحت ہیں تو الیکشن کمیشن آرٹیکل 220کا حق کیوں استعمال نہیں کر رہا۔
یہ بھی پڑھیں: جو آئین کے منافی ہو اس کے خلاف جدوجہد کرنا وکیل کا فرض ہے، لطیف کھوسہ
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سب کو پابند کر سکتا ہے، کسی بھی ادارے کو کہہ سکتا ہے وہ ٹیچر یا کسی اور بھی کہہ سکتا ہے کہ انتجابات کی شفافیت یقینی بنائے کیونکہ یہالیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ آئین کے تحت بروقت شفاف انتخابات کروائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ آئین کے تابع رہی ہے، جانتے ہوئے کہ عدالتیں انصاف نہیں دے گی مگر ادب سے درخواست کی، فیصلے خلاف بھی آئے مگر عدالتی فیصلے تسلیم کئے۔
انہوں نے بتایا کہ فیصلوں پر تنقید کی جا سکتی ہے لیکن الیکشن مؤخر کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیصلے خلاف بھی ہوتے ہیں حق میں ہوتے ہیں اس کو تعصب نہیں بنا سکتے اور عمران خان کے پاس کوئی وجہ ہے تو وہ سپریم جوڈیشل کونسل کے پاس لے جائیں، جس طرح سپریم جوڈیشل کونسل جج کو ہٹا سکتی ہے وہ چیف الیکشن کمیشنر کو بھی ہٹا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی استحکام نہیں ہوگا، بے یقینی ختم نہیں ہو گی اس ملک میں معاشی استحکام نہیں آئے گا سبھی کو مل بیٹھ کرہوش کے ناخن لے، ایک کنٹینر سے اترے دوسرا اپنی انا سے نیچے آئیں اور ملک میں ایک ہی انتخابات کروائے جائے اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے کیونکہ آج الیکشن کرواتے ہیں تو یہ بے یقینی کی صورتحال جاری رہے گی اور چھ مہینے بعد دوبارہ ہونگے تو آپ ہی چینخیں گے کہ یہ نیوٹرل کہا سے ہوگیا اور دھاندلی دھاندلی کہے گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News