
چیف الیکشن کمشنر آئین سے انحراف کر کے پچھتائیں گے، اسد عمر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر آئین سے انحراف کر کے پچھتائیں گے، انتخابات کی تاریخ نہ دے کر آئین سے انحراف کیا جارہا ہے۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہوں گے، 31 دن گزرنے کے باوجود الیکشن کی تاریخ نہیں دی گئی۔
عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف بھی منظم مہم چلائی جارہی ہے، عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف فنڈنگ کیس حقائق کے منافی ہے، الیکشن کمیشن غیرجانبدار نہیں ،سیاسی فریق بن گیا۔
موجودہ دور میں مہنگائی 34 فیصد تک پہنچ گئی
انہوں نے کہا کہ عمران خان دور میں مہنگائی 10فیصد سے کم تھی، موجودہ دور میں مہنگائی 34فیصد تک پہنچ گئی، منی بجٹ اسمبلی میں پیش کیا جائے، کاروبار بند، لاکھوں لوگ بےروزگار ہوچکے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار زرمبادلہ ذخائر نچلی سطح پر آگئے، غیرملکی ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کو قرضہ دینے کی لسٹ میں نیچے کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: اگر الیکشن کی تاریخ نہ ملی تو جیل بھرو تحریک شروع کریں گے، اسد عمر
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سعودی عرب، یواے ای، چین نے ہماری مدد کی تھی، بیرونی امداد کی وجہ سے ہمارے دور میں بحران نہیں ہوا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آرڈیننس کے ذریعے عوام پر مزید ٹیکسز لگانے کی کوشش کی گئی، صدر مملکت نے منی بجٹ کا آرڈیننس مسترد کردیا، صدر مملکت نے کہا پارلیمنٹ میں جا کر بات کریں۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن سے معافی مانگنے کی خبریں چلیں، الیکشن کمیشن سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں۔
سبطین خان کی گفتگو
دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کررہے ہیں، گورنر کے خلاف ایکشن کیلئے صدر کوخط لکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا نگراں حکومتیں ایسے کام کرتی ہیں؟ نگراں حکومت آئینی کام کے علاوہ سب کررہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News