Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

مجرمانہ غفلت

Now Reading:

مجرمانہ غفلت

زندگی ایک پیچیدہ پہیلی ہے۔ جب زندگی کی بات آتی ہے تو، بہت کم عوامل ایسے ہیں جن کی پیش گوئی ممکن ہے، لیکن ایک چیز جو آپ کو غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کی تیاری میں مدد دے سکتی ہے وہ ہے منصوبہ بندی۔

منصوبہ بندی حیرت انگیز کام کر سکتی ہے۔ یہ ہر چیز کو آسان بنا سکتی ہے۔ یہ آپ کو ’’اس میں کیا بڑی بات تھی‘‘ وغیرہ کا احساس دلا سکتی ہے۔

کھیلوں میں، منصوبہ بندی شاید بہت سے دوسرے شعبوں سے زیادہ مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ جتنے بہتر طریقے سے تیار ہوں گے آپ کی کامیابی کے امکانات بھی اتنے ہی نمایاں ہو جائیں گے۔

کرکٹ میں یہ اس لیے بھی زیادہ اہمیت کا حامل ہے کہ یہ ان چند کھیلوں میں سے ایک ہے جہاں صرف ٹیلنٹ اور کھیلنے کی قابلیت کے بجائے بہت سے دیگر عوامل بھی قابل غور ہیں۔

ٹیموں کو مختلف حالات، باؤنس میں فرق، ہوا، درجہ حرارت میں تبدیلی، اوس اور دیگر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Advertisement

یہ ان وجوہات کی وجہ سے ہے جب ٹیمیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہیں، اس کا زیادہ تر دارومدار پردے کے پیچھے کیے گئے بے انتہا کام پر ہوتا ہے۔

ٹھیک ہے، پاکستان کرکٹ مختلف ہے اور آپ کو اس کی توقع کرنی چاہیے۔ 50 اوور کے ورلڈ کپ کے سال میں، انہوں نے افغانستان کے خلاف اپنی تین میچوں کی ون ڈے سیریز کو ختم کر دیا ہے، جو اس سال اگست کے آخر میں متحدہ عرب امارات میں شیڈول تھی۔

دونوں ٹیمیں اب اگلے ماہ اسی مقام پر تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں مدمقابل ہوں گی۔ اس فیصلے کا ایک ممکنہ جواز یہ تھا کہ ون ڈے سیریز کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی کیونکہ دونوں ٹیموں نے 2023ء ورلڈ کپ میں اپنی جگہ پہلے ہی مضبوط کر لی ہے۔

تاہم، میگا ایونٹ کی مجموعی تیاری کو دیکھیں تو یقینی طور پر اس کا وزن کچھ زیادہ تھا۔ اس مرحلے پر جہاں ٹیمیں زیادہ سے زیادہ ون ڈے میچز شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، اس سے اس بات کے امکانات صفر ہو گئے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پہلے سے طے شدہ تین میچوں کو ختم کر دیا۔

ایشیا کپ اس سال بھی 50 اوور کے فارمیٹ میں ہے لیکن ابھی تک اس کے مقام کی باضابطہ طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے اور ماضی میں ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں ایشیا کپ بالکل نہیں کھیلا گیا تھا یا ملتوی کردیا گیا تھا۔اگر ایسا ہوتا ہے تو پاکستان بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں جائے گا اور چھ ماہ تک ون ڈے کرکٹ نہیں کھیلی جائے گی۔ گرین کیپس کے پاس اس سال صرف پانچ ہوم ون ڈے میچز باقی ہیں، جو اپریل میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جائیں گے۔

2019ء ورلڈ کپ کے بعد سے پاکستان نے صرف 23 ون ڈے میچ کھیلے ہیں۔ صرف نیدرلینڈ (21) اور افغانستان (18) نے ان سے کم ون ڈے میچ کھیلے ہیں۔

Advertisement

دوسری طرف، ہندوستان نے اسی عرصے میں سب سے زیادہ ون ڈے میچ (51) کھیلے ہیں۔ ہندوستان اس سال ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا، اس نے آخری بار 2011ء میں اس کی میزبانی کی تھی۔

ورلڈ کپ 2019ء کے بعد ٹیموں کی جانب سے کھیلے گئے ون ڈے میچز:

51           انڈیا

45           ویسٹ انڈیز

37           سری لنکا

37           امریکا

Advertisement

36           عمان

34           پی این جی

34           اسکاٹ لینڈ

33           آسٹریلیا

33           بنگلہ دیش

33           انگلینڈ

Advertisement

31           نیپال

31           جنوبی افریقہ

30           نمیبیا

30           زمبابوے

29           آئر لینڈ

29           نیوزی لینڈ

Advertisement

29           یو اے ای

23           پاکستان

21           نیدرلینڈز

18           افغانستان

یہ افسوس کی بات ہے کہ 2019ء میں ورلڈ کپ کے بعد سے امریکہ، عمان اور پی این جی نے بھی پاکستان سے زیادہ ون ڈے میچ کھیلے ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ پی سی بی اس سال کے میگا ایونٹ سے قبل خوفناک شیڈولنگ کے ساتھ ایک چال غلط چل بیٹھا ہے۔ جہاں تک ون ڈے ورلڈ کپ کی تیاری کا تعلق ہے، ہندوستان کا شیڈول ہمیشہ ترتیب میں رہا ہے۔

2015ء ورلڈ کپ اور 2019ء کے ایڈیشن کے درمیان، انہوں نے 86 میچ کھیلے جو کسی بھی ٹیم کی طرف سے دوسرے نمبر پر تھے۔ اس وقت، پاکستان 80 میچوں کے ساتھ زیادہ پیچھے نہیں تھا جو انگلینڈ، بھارت اور سری لنکا کے بعد چوتھے نمبر پر تھے۔

Advertisement

2015ء کے ورلڈ کپ کے بعد، 2019ء کے ایڈیشن تک ٹیموں کی جانب سے کھیلے گئے ون ڈے میچز:

88           انگلینڈ

86           انڈیا

85           سری لنکا

80           پاکستان

78           زمبابوے

Advertisement

76           آسٹریلیا

76           نیوزی لینڈ

74           جنوبی افریقہ

67           ویسٹ انڈیز

63           افغانستان

مختلف وجوہات کی بناء پر موجودہ دور میں ون ڈے کرکٹ بڑی حد تک نہیں کھیلی گئی ہے، جس میں کووڈ بھی شامل ہے اور اس میں دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ایڈیشن تھے۔

Advertisement

اس سے پہلے، 12 ٹیموں نے چار سال کی مدت میں 50 سے زائد ون ڈے میچ کھیلے تھے لیکن اس بار صرف ہندوستان ہی ایسا کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ ہندوستان نے 2021ء کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد سے اب تک 49 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے کافی حد تک محدود اوورز کی کرکٹ کھیلی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ 2011ء کے ورلڈ کپ کے اختتام کے بعد اور 2015ء کے ایڈیشن کے آغاز سے پہلے پاکستان نے 88 ون ڈے میچ کھیلے جو سری لنکا (118) اور ہندوستان (99) کے بعد کسی بھی ٹیم کے لیے تیسرے نمبر پر تھے۔ موجودہ دور میں پاکستان کے پاس ون ڈے کرکٹ کی کمی اب اور بھی خوفناک دکھائی دے رہی ہے۔

2011ء کے ورلڈ کپ کے بعد، 2015ء کے ایڈیشن تک ٹیموں کی جانب سے کھیلے گئے ون ڈے میچز:

118        سری لنکا

99           انڈیا

88           پاکستان

Advertisement

83           آسٹریلیا

82           انگلینڈ

77           ویسٹ انڈیز

69           جنوبی افریقہ

62           نیوزی لینڈ

50           بنگلہ دیش

Advertisement

44           زمبابوے

تشویش ناک اعدادوشمار یہ ہیں کہ پاکستان نے اس چکر میں 2011ء تا 2015ء کی مدت میں پوائنٹس ٹیبل پر 10 ویں نمبر پر آنے والی ٹیم کے مقابلے میں دو گنا کم ون ڈے کھیلے ہیں۔

بابر اعظم جیسے کھلاڑی پر 100 ون ڈے میچز مکمل نہ کرنا بھی ظلم ہے۔ وہ پاکستان کے لیے ایک ون ڈے کھلاڑی کے طور پر اپنے نویں سال میں ہیں، لیکن پاکستان کو دی جانے والی 50 اوور کی کرکٹ کی کمی کی وجہ سے، وہ فارمیٹ میں 200 سے زائد میچز بھی نہیں کھیل سکتے۔

اس کے ساتھ اس فارمیٹ میں سعید انور، انضمام الحق اور محمد یوسف جیسے ریکارڈز کا تعاقب کرتے ہوئے، انہیں کم از کم مناسب تعداد میں میچ کھیلنا چاہیے جو ان کے موجودہ ٹیلنٹ کے ساتھ بھی انصاف کرے گا۔اب تک، بابر نے مئی 2015ء میں پاکستان کے لیے ون ڈے ڈیبیو کرنے کے بعد سے 95 ون ڈے میچز کھیلے ہیں۔

2023ء سے 2027ء کے درمیان پاکستان کو صرف 47 ون ڈے میچز کھیلنے ہیں جن میں سے 26 اپنے ملک میں اور 21 ملک سے باہر ہوں گے۔اس تعداد میں 2023ء میں ایشیا کپ اور 2025ء میں چیمپئنز ٹرافی بھی شامل ہے، دونوں ایونٹس جن کی میزبانی پاکستان کر رہا ہے۔پی سی بی اب بھی آئی سی سی کے دیگر مکمل اراکین کے ساتھ مل کر کام کر کے کچھ اور میچز یا سیریز کا اضافہ کر سکتا ہے، جو کچھ اس سال کیا جانا چاہیے تھا تاکہ بھارت میں ہونے والے آئندہ ایونٹ کے لیے اچھی تیاری کے امکانات کو زیادہ سے زیادہ بنایا جا سکے۔

ون ڈے کرکٹ بظاہر پہلے سے کہیں زیادہ غیر متعلق ہوتی جارہی ہے، بہت کم چیزیں ایسی ہیں جو شائقین کو کثیر ملکی یا سہہ ملکی ایونٹس سے زیادہ پرجوش کرتی ہیں۔

Advertisement

پاکستان کے پاس 2025ء میں سہ فریقی سیریز شیڈول ہے جس میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ دیگر ٹیموں کے طور پر شامل ہیں۔ یہ سیریز اسی سال چیمپئنز ٹرافی سے قبل کھیلی جائے گی۔

ون ڈے کرکٹ کے مستقبل کو بچانے کے لیے بہت کم کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود، پریمیئر ورلڈ کپ کی میزبانی 50 اوور کے فارمیٹ میں کی جاتی ہے۔

لہٰذا، یہ دیکھنا مجرمانہ غفلت سے کم نہیں کہ پی سی بی کے اعلیٰ افسران نے ان تفصیلات پر کس طرح توجہ نہیں دی اور مستقبل قریب میں اس کا خمیازہ مین ان گرین کو بھگتنے کا امکان ہے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
27 ویں آئینی ترمیم پیر کو پارلیمنٹ میں پیش کی جا رہی ہے ، کامران مرتضیٰ
بھارت پینترے بازی سے باز نہ آیا ، افغانستان کو دریا پر ڈیم کی تعمیر کا نیا جھانسہ
جنسی اسکینڈل پر کارروائی ، برطانوی شہرادہ اینڈریو شاہی لقب سے محروم ، محل چھوڑنے کا حکم
ایف بی آر کے ٹیکس ریٹرینز جمع کرانے کی مہم میں تاریخی اضافہ
سود کی شرح اور ایکسچینج ریٹ کی تبدیلی سے قرض کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ، رپورٹ
آذربائیجان ٹورازم بورڈ کا کامیاب روڈ شو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر