Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

وحیدہ رحمان کے ساتھ بات چیت

Now Reading:

وحیدہ رحمان کے ساتھ بات چیت

ماضی کی بالی ووڈ سپر اسٹار وحیدہ رحمان نے رواں برس فروری میں زندگی کی

 85 بہاریں دیکھ لیں، اس کتاب کے ذریعے ان کے بارے میں جانیں!

اگر آپ کو لگتا ہے کہ مداحوں کی جانب سے کسی بالی ووڈ اسٹار کو فالو کرنے کا جنون نیا ہے، تو ایسا بالکل نہیں ہے کیونکہ جب بھی وحیدہ رحمان کسی ہجوم کے قریب سے گزرتی تھیں تو مداح ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے چین ہو جاتے تھے، چاہے اس کے لیے انہیں ان کی فلم کے مرکزی کردار یعنی ہیرو کے ساتھ لڑنا ہی کیوں نہ پڑ جائے۔وحیدہ رحمٰن کے ساتھ گفتگو میں تجربہ کار مصنفہ نسرین مُنّی کبیر نے اداکارہ کے رقاصہ سے بالی ووڈ لیجنڈ تک کے سفر کو اداکارہ کے اپنے لفظوں میں بیان کیا ہے۔

یہ کتاب نہ تو خود نوشت ہے اور نہ ہی سوانح عمری۔تاہم، یہ بات چیت کے زمرے میں آئے گی، جس میں مصنفہ کا بنیادی کام مختلف مواقع پر اداکارہ کے منہ سے ادا ہونے والے الفاظ کو صفحہ قرطاس پر رقم کرنا تھا۔ خودنوشت اور سوانح عمریوں کے شائقین اسے سطحی تحریر کہہ سکتے ہیں لیکن جب وحیدہ رحمان بولتی ہیں تو سامنے والا سننے پر مجبور ہوجاتا ہے۔

Advertisement

 اگر آپ کو اب بھی یقین نہیں آرہا کہ وحیدہ رحمان اپنے کیریئر کے ابتدائی دور میں کتنی مقبول تھیں، تو ذرا اس کتاب کو پڑھیں اور آپ اس سے ان کے دل کی بات جان جائیں گا۔اس کتاب میں انہوں نے مصنفہ نسرین منی کبیر کو فلموں میں اپنی انٹری، اپنا نام تبدیل کرنے اور دوپٹہ کے بغیر کپڑے پہننے سے انکار کے بارے میں بتایا، اور فلمی صنعت میں نوآموز ہوتے ہوئے وہ کیسے اپنا راستہ بنانے میں کامیاب ہوئیں۔ انہوں نے اپنی فلموں کے مقابل مرکزی کرداروں یعنی ہیروز جیسے راج کپور، دلیپ کمار، سنیل دت، اور دیگر کے بارے میں بھی بات کی ہے، جن کے بارے میں ہم سب جاننا چاہتے ہیں۔

 اپنے دور کے قابل ذکر دت، گرو دت جنہوں نے وحیدہ رحمٰن کو فلمی دنیا میں متعارف کرایا، اور پھر انہیں اداکارہ سے محبت ہو گئی جو ان کی آخری ملاقات میں ان کے ساتھ صلح کرنے سے انکار کرنے کے بعد خودکشی پر ختم ہو ئی۔انہوں نے محض سرسری الفاظ میں اپنے گرو کے ساتھ اپنے تعلقات کی وضاحت کی ہے اور ان کے کیریئر کی ابتدائی فلموں جیسے پیاسا، کاغذ کے پھول، چودھویں کا چاند اور صاحب بیوی اور غلام کے بارے میں بات شروع کردی، لیکن گرودت سے محبت کے معاملات کے بارے میں زیادہ بات نہیں کی۔ تاہم، زیادہ ترصفحات گرو دت کے لیے وقف ہیں، جن سے ان قارئین کو بیزاری محسوس ہونے لگتی ہے، جو دراصل وحیدہ رحمٰن کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، اس معاملے کے بارے میں نہیں جس کا انھوں نے کبھی اعتراف نہیں کیا۔

 بہرحال، ایک ایسی اداکارہ جو 1950ء کی دہائی سے فلمی صنعت میں ہے، اور اس نے اپنی آنکھوں سے وہ دور دیکھا ہے۔ وہ اس دور میں فلمی صنعت کا حصہ تھیں جب تین لیجنڈ دلیپ کمار، دیو آنند اور راج کپور کا سینما پر راج تھا۔ وہ راجیش کھنہ لہر کے ساتھ ساتھ اس کے بعد آنے والے اینگری ینگ مین دور دونوں کا حصہ رہیں۔انہوں نے ان تمام ادوار کے بارے میں اپنی گہری تفہیم فراہم کی، لیکن گرو دت اور ان کی غمگین گھریلو زندگی کے ذکر سے موازنہ کیا جائے تو وہ بہت معممولی ہے۔ شکر ہے کہ ایک خوبصورت چہرے سے بطور ایک باصلاحیت اداکارہ میں ان کی تبدیلی کا ذکر ان صفحات میں ملتا ہے، جیسا کہ بطور اداکارہ اپنا سفر جاری رکھنے کے لیے  انہوں نے کریکٹر رولز ادا کیے۔

 شاید آپ کو علم نہ ہو کہ وحیدہ رحمٰن نے اپنی پہلی فلم گائیڈ میں ایک منفی کردار ادا کیا تھا، گائیڈ انگریزی اور ہندی دونوں زبانوں میں بنائی گئی تھی، اور یہ کہ انہیں فلم پیاسا کے ایک منظر کی علسبندی کے لیے 104 ٹیکز دینے پڑے تھے، اور یہ کہ جدید دور کے نغمات کے بارے میں ان کی رائے اچھی نہیں ہے۔ وحیدہ رحمان کے سفر کے بارے میں جاننے کے لیے سب کچھ جاننا ہے تو آپ کو ان صفحات کو تفصیل سے پڑھنا ہوگا۔ وہ بتاتی ہیں کہ تبدیلی کی ہمیشہ ضرورت کیوں رہی ہے اور 50ء کی دہائی کے وسط میں اپنے کیریئر آغاز کے بعد سے اپنے اردگرد رونما ہونے والی بہت سی تبدیلیوں کو بیان کیا ہے۔

 اس کتاب کی سب سے بری چیز مصنفہ کا انداز بیان ہے۔ وہ وحیدہ رحمن کے بارے میں بہت کچھ جانتی ہوں گی لیکن کتاب قارئین کے لیے ہوتی ہے، مصنف کے لیے نہیں، اور بہت سے ایسے واقعات ہیں جن کی مصنفہ کی جانب سے وضاحت درکار ہے، جو یہاں نہیں کی گئی۔ مصنفہ گفتگو کو جوں کا توں قلم بند کردیا ہے، اور آخر میں قارئین کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ آیا ان کا پیسہ صحیح جگہ خرچ ہوا تھا یا نہیں؟

یقینا، ان صفحات میں بیان کردہ کہانیاں چیزوں کو دلچسپ بناتی ہیں جیسے کہ کیریئر کی ابتداء میں اداکارہ کے نام نہ بدلنے کے فیصلے نے ان کے پہلے ہدایت کار راج کھوسلہ کو ناراض کردیا تھا۔ فلم تیسری قسم کی عکس بندی کے دوران اداکارہ کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے تاب مداحوں سے راج کپور جھگڑ پڑے تھے۔ فلم چودھویں کا چاند کے ٹائٹل گانے میں وہ اتنی سنسنی خیز لگ رہی تھی کہ سنسر والے گھبرا گئے اور ’تاثر‘ کو کم کرنے کا مطالبہ کردیا، اور فلم’ کبھی خوشی کبھی غم‘ میں امیتابھ بچن کی والدہ کا کردار ادا کرنے کے لیے پہلا انتخاب تھیں لیکن اپنے شوہر کی بیماری کی وجہ سے انہوں نے فلم چھوڑ دی۔

Advertisement

وحیدہ رحمٰن نے اپنے بطور ادکارہ تبدیلی کے بارے میں طویل گفتگو کی ہے، جنہوں نے ہمیشہ منتخب فلموں میں کام کیا ، اور وہ کس طرح ایک ایسی صنعت سے جڑے رہنے میں کامیاب ہوئیں، جو اداکاروں کو نظروں سے اوجھل ہونے کے بعد بھول جاتی ہے، قارئین کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ آخرکار وجے آنند کے فلم گائیڈ میں وحیدہ رحمٰن کو روزی کے کردار میں کاسٹ کرنے سے پہلے ستیہ جیت رے نے انہیں اس کتاب کو پڑھنے کا مشورہ دیا تھا جس پر یہ فلم  مبنی تھی کیونکہ اس وقت وہ فلم بنانے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ پھر وہ گائیڈ بہت اچھی ہوتی، لیکن بالآخر جو فلم بنی وہ بھی اس سے کم نہیں تھی۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستانی وفد دوحہ پہنچ گیا، پاک افغان مذاکرات شروع
جنگ بندی کے باجود اسرائیلی بربریت جاری،اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 11 فلسطینی شہید
محمد رضوان کی کپتانی خطرے میں، نیا ون ڈے کپتان کون؟
ٹی ٹوئنٹی  ورلڈکپ 2026 کی لائن اپ مکمل، عمان اور یوے ای کی طویل عرصے بعد واپسی
معروف ٹک ٹاکر ٹریفک حادثے میں جاں بحق
حکومت کی پیپلزپارٹی کو ایک بار پھر کابینہ میں شمولیت کی دعوت
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر