
جسمانی کا صحت کا براہ راست تعلق دماغی صحت سے ہے۔
تو آج ہم آپکو ایسی غذائی عادات کے بارے میں بتائیں گے جو ہمارے دماغ کو جوان رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
چائے یا کافی
چائے یا کافی میں موجود ایک جز کیفین دماغ کو توانائی فراہم کرنے اور توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
چائے اور کافی کے ساتھ ساتھ چاکلیٹ میں بھی اس جز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
قدرتی شکر
شکر بھی دماغی توانائی کے لیے بہترین ایندھن ہے مگر بازاروں میں دستیاب چینی نہیں بلکہ پھلوں اور سبزیوں میں پائے جان والی قدرتی مٹھاس اس حوالے سے بہترین ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اورنج جوس یا کسی اور پھل کے جوس پینے سے مختصر المدت بنیادوں پر یادداشت، سوچنے اور ذہنی صلاحیتیں بہتر ہوتی ہیں۔
ناشہ
ناشتہ کرنے سے یادداشت اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
جو افراد ناشتہ کرتے ہیں وہ اپنے کاموں کے دوران زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
ناشتے میں دودھ یا اس سے بنی مصنوعات، انڈے یا جو وغیرہ کا استعمال دماغ کے لیے مفید ہوتا ہے۔
مچھلی
مچھلی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز دماغی صحت کے لیے اہم ہوتے ہیں۔
ان فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذا سے فالج اور ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ عمر بڑھنے سے آنے والی دماغی تنزلی کی رفتار بھی سست ہو جاتی ہے۔
اسی طرح یہ فیٹی ایسڈز یادداشت کو بہتر بنانے کے لیے بھی اہم ہوتے ہیں۔
گریاں
گریوں جیسے اخروٹ اور بادام میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں جو عمر بڑھنے کے ساتھ آنے والی دماغی تنزلی کی روک تھام کرتے ہیں۔
دماغ کو صحت مند بنانا چاہتے ہیں تو دن میں کچھ مقدار میں گریوں کو کھانا عادت بنا لیں۔
بلیو بیریز
یہ مزیدار پھل دماغ کو جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ مرکبات سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
بلیو بیریز کھانے کی عادت سے الزائمر امراض کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
بلیو بیریز کے استعمال سے دماغی مسلز کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور دماغ عمر بڑھنے کے باوجود جوان رہتا ہے۔
متوازن غذا
جسم کے ساتھ ساتھ دماغ کو بھی صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو صحت کے لیے متوازن غذا کا استعمال ضروری ہے۔
کسی بھی چیز کا بہت زیادہ یا بہت کم استعمال دماغی افعال پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرین نے دماغی امراض سے بچنے کا ایک آسان طریقہ بتادیا
اگر آپ بہت زیادہ مقدار میں کھانا کھاتے ہیں تو تھکاوٹ کا احساس ہو سکتا ہے جبکہ بہت کم مقدار میں کھانے سے بھوک کے باعث توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوتا ہے۔
انڈے
انڈے نہ صرف پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں بلکہ ان میں متعدد بی وٹامنز جیسے بی 6، بی 12 اور بی 9 (فولک ایسڈ) بھی موجود ہوتے ہیں۔
یہ وٹامنز دماغ کو سکڑنے سے بچانے اور دماغی تنزلی کا خطرہ کم کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک انڈے کا استعمال اس حوالے سے بہترین ثابت ہوسکتا ہے مگر کسی بیماری کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہتر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News