
یہ عام سی عادت جگر کی چکنائی کا سبب بن سکتی ہے
یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ جگر انسانی جسم کا اہم ترین عضو ہے جو فلٹرکا اہم کام انجام دے کر آپ کو صحت مند رکھتا ہے، تاہم فاسٹ فوڈ کا استعمال جگر کے افعال کو متاثر کر کے فیٹی لیوی کا سبب بن سکتا ہے، یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
جگر جسم کی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے 500 سے زیادہ افعال انجام دیتا ہے۔ یہ آپ کے مدافعتی نظام، میٹابولزم، نظام ہاضمہ اورجسم کے فاسد مادوں کے اخراج میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہفتے میں کتنے منٹ کی چہل قدمی جگر کی چربی سے نجات دلا سکتی ہے؟
جگر جسم کے کئی افعال تو انجام دیتا ہی ہے لیکن اس کی سب سے زیادہ اہمیت فاسد مادوں کے اخراج یعنی ڈیٹوکسی فیکیشن کے لیے ہے۔ اس طرح یہ جسم کو بیماری کا سبب بنے والے زہریلے مادوں سے پاک کر کے صحت مند رکھتا ہے۔ تاہم فاسٹ فوڈ کے شائقین جگر کے نقصان کا سامنا کر سکتے ہیں۔
فی زمانہ فاسٹ فوڈز کا استعمال کافی بڑھ گیا ہے جسے لوگوں کی بڑی تعداد بہت شوق سے کھاتی ہے تاہم ایک نئی تحقیق میں اس کے مضر صحت اثرات سامنے آئیں ہیں جو فیٹی لیور سے منسلک ہیں۔
تحقیق کے مطابق روزانہ کل کیلوریز کا کم از کم 20 فیصد اگر فاسٹ فوڈ غذاؤں سے حاصل کیا جائے تو اس طرح یہ غیر الکوحل فیٹی لیورکی بیماری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جو پیچیدگی کی صورت میں جان لیوا بیماری ثابت ہوسکتی ہے۔ موٹاپے یا ذیابیطس میں مبتلا افراد جگر پر فاسٹ فوڈ کے مضر اثرات کا زیادہ سامنا کرتے ہیں۔
تاہم عام آدمی بھی اس کے نقصانات سے محفوظ نہیں ہے لیکن ایسے افراد میں ان غذاؤں کے مضر صحت اثرات کافی زیادہ ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں کیک میڈیسن کے ساتھ مرکزی تفتیش کار اینی کارڈیشین، ایم ڈی کا کہنا ہے کہ وہ امید کرتی ہیں کہ یہ مطالعہ لوگوں کو مزید غذائیت سے بھرپور، صحت مند کھانے کے اختیارات تلاش کرنے کی ترغیب دے گا۔
محققین نے فاسٹ فوڈ اور فیٹی لیور کے درمیان تعلق کو جاننے کے لیے تقریباً 4000 بالغوں کی خوراک اور فیٹی لیور کی پیمائش کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔
ان میں سے تقریباً 30 فیصد نے اپنی کل روزانہ کیلوریز کا 20 فیصد یا اس سے زیادہ فاسٹ فوڈ، جیسے برگر، فرائز، پیزا اور اس طرح کی غذاؤں سے حاصل کیا تھا۔
اینی کے مطابق موٹاپے یا ذیابیطس کے شکار افراد جو فاسٹ فوڈ سے اپنی روزانہ کیلوریز کا پانچواں یا اس سے زیادہ حصہ لیتے ہیں، ان کے جگر میں چربی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، ان لوگوں کی نسبت میں جو فاسٹ فوڈ کم یا نہیں کھاتے۔
اینی کا مزید کہنا ہے کہ اگر لوگ ایک فاسٹ فوڈ ریستوراں میں دن میں ایک وقت کھانا کھاتے ہیں، وہ نقصان نہیں پہنچا رہے ہیں۔ تاہم، اگر وہ ایک کھانا ان کی روزانہ کیلوریز کے کم از کم پانچویں حصے کے برابر ہے، تو وہ اپنے جگر کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
کوشش کریں کہ فاسٹ فوڈز کے بجائے صحت سے بھرپورغذاؤں کا انتخاب کریں تاکہ صحت مند رہ سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News