
زرعی ترقی سے ان گنت معاشی فوائد اورغربت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، احسن اقبال
وفاقی وزیراحسن اقبال کا کہنا ہے کہ زرعی ترقی سے ان گنت معاشی فوائد اورغربت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
وفاقی وزیربرائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمینٹ پروفیسراحسن اقبال نے نجی سرمایہ کاروں، مالی اداروں اور متعلقہ حکومتی اداروں کے مل کر زراعت کے شعبے میں کام کرنے کی ضرورت کو پر زوردیتے ہوئے کہا کہ زرعی ترقی کے ان گنت معاشی فوائد ہونے کے ساتھ اس سے غربت کا خاتمہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ایگریکلچرانویسمنٹ سیمپوزیم منعقد کیا گیا۔ سیمپوزیم کا اہتمام مشترکہ طور پرایف اے او، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) ایشیائی ترقیاتی بنک( اےڈی بی)اوروفاقی اور صوبائی انویسمنٹ بورڈز نے کیا تھا۔
وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمینٹ پروفیسراحسن اقبال نے ایف اے او کی کوششوں کو سراہتے ہوئے خطاب میں کہا کہ کلسٹر بیسڈ ڈویلپمینٹ کو اجاگر کیا جو کہ حکومت کے ویژن ۲۰۲۵ کا حصہ تھی تاکہ زرعی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جا سکے۔
اپنے خطاب میں احسن اقبال نے اس طریقہِ کار کو مستقبل کی کنجی قراردیا اورانہوں نے اس ضمن میں مائیکل پورٹرکے شہرہِ آفاق کام قوموں کے مسابقتی فائدے کا بھی ذکرکیا۔
ڈائریکٹرایف اے او انویسمنیٹ سینیٹر محمد منصوری کا کہنا تھا کہ ایف اے او کا انویسمنٹ سینٹر مالی اداروں کے ذریعے نجی شعبے کے ساتھ کام کرتا ہے تاکہ زرعی خوراکوں میں مؤثر سرمایہ کاری کی جاسکے۔ یہ مالی اداروں اور ممبر ملکوں کے مابین پُل کا کام سرانجام دیتا ہے تاکہ ملکی سطح پر بھرپور اثر کے لئے سرمایہ کاری کو بڑھاوا دیا جاسکے۔
نجی شعبے کے سرمایہ کاروں کے سامنے آٹھ زرعی اجناس، سیب، مرچ، کھجور، آم، پیاز، ٹماٹر، چاول اور گائے کے گوشت میں سرمایہ کاری کے مواقع اور اقتصادی فوائد کو پیش کیا گیا۔ اسی طرح لیونگ انڈس منصوبے کے تحت شروع کئے گئے ۲۵ پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔ یہ طریقہِ کار ایف اے او کے ہینڈ ان ہینڈ منصوبہ سے بہت مطابقت رکھتا ہے جس کے تحت غذائی نظام کو بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ غربت کا خاتمہ (ایس ڈی جی ۱)، بھوک اور غذائی قلت کا خاتمہ (ایس ڈی جی ۲) اور عدم مساوات میں کمی (ایس ڈی جی۱۰) کیا جاسکے۔
افتتاحی سیشن کے دوسرے شرکا میں فلورنس رول، پاکستان میں ایف اے او کی نمائندہ، خالد گردیزی، ایڈیشنل سیکریٹری، منسٹری آف نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، ذیشان شیخ، کنٹری مینیجر آئی ایف سی، محمد فاروق، جوائنٹ سیکرٹری، وزارتِ ماحولیات، یاسمین صدیق، ڈائریکٹر اے ڈی بی اور عامر ارشاد، ہیڈ آف پروگرام (ایف اے او) شامل تھے۔
انہوں نے زراعت کے شعبے کو درکار مسائل اوران کے حل کو اجاگر کیا کہ کس طرح اصلاحات، پالیسی سازی اور ممنکہ سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں زراعت کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے بالخصوص جبکہ اس شعبے کو ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بے پناہ مسائل کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News