
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ روزہ رکھنے سے ذہنی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ رکھنے والے افراد نے ڈپریشن، اضطراب اور یہاں تک کہ تناؤ کی علامات میں بہتری کا تجربہ کیا ہے اور روزے کے دوسرے ہفتے انہیں تھکاوٹ سے بھی نجات مل جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیٹون میٹابولزم کی وجہ سے ہوتا ہے جو تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں معاون ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے لوگوں میں تناؤ اور اضطراب کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی جبکہ ایک اور تحقیق سے پتا چلا ہے کہ روزہ نیوروپلاسٹی کو بڑھا سکتا ہے جو ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان کے دوران تھکاوٹ اور سستی سے بچانے میں مددگار طریقے
ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں روزہ جسمانی اور ذہنی فوائد فراہم کرتا ہے وہیں روزہ رکھنے والوں کو خود کا خیال رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افطار کے بعد یا سحری کرتے وقت پانی کا زیادہ استعمال کیا جائے اور ایسی غذاؤں کا استعمال کیا جائے جو آپ کے جسم کو توانا رکھ سکیں۔
اس کے علاوہ آرام کرنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ جسمانی سرگرمی میں مشغول رہنا بھی ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آپ بھی ہمیشہ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں تو کہیں اس کی وجہ یہ تو نہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News