
سعودی عرب نے جدہ میں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے جس میں روس شامل نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق تقریبا 40 ممالک جدہ میں ایک اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لئے مشترکہ اصولوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
سعودی عرب نے ہفتے کے آخر میں جدہ میں ایک سربراہی اجلاس کا آغاز کیا ہے، جس میں تقریبا 40 ممالک کے سینئر حکام شامل ہیں، لیکن روس شامل نہیں ہو گا، اس اجلاس کا مقصد یوکرین پر روس کے حملے کو ختم کرنے کے لئے کلیدی اصولوں کا مسودہ تیار کرنا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے آج شروع ہونے والے مذاکرات میں مختلف ممالک کی نمائندگی کا خیرمقدم کیا ہے، جن میں جنگ کے نتیجے میں خوراک کی قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہونے والے ترقی پذیر ممالک بھی شامل ہیں۔
یہ بہت اہم ہے کیونکہ غذائی تحفظ جیسے معاملات پر افریقہ، ایشیا اور دنیا کے دیگر حصوں میں لاکھوں لوگوں کی قسمت کا براہ راست انحصار اس بات پر ہے کہ دنیا امن فارمولے پر عمل درآمد کے لئے کتنی تیزی سے آگے بڑھتی ہے۔
روس نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے اناج کے معاہدے میں اپنی شرکت روک دی تھی جس کے تحت یوکرین کی پیداوار بحیرہ اسود کے ذریعے دنیا کے ان حصوں تک پہنچائی جا سکتی تھی جو بھوک سے دوچار ہیں۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس اقدام سے رواں موسم خزاں میں عالمی رہنماؤں کا امن سربراہی اجلاس منعقد ہوگا جس میں ان اصولوں کی توثیق کی جائے گی، جن کے بارے میں ان کے خیال میں یہ معاہدے کے لیے کیف کے 10 نکاتی فارمولے پر مبنی ہونا چاہیے۔
یوکرین کے فارمولے میں اس کی علاقائی سالمیت کا احترام اور ان علاقوں سے روسی فوجیوں کا انخلا شامل ہے جن پر ماسکو کا دعویٰ ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News