
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف میزبان و اداکارہ ندا یاسر نے معاشرے میں طلاق کی شرح میں اضافے کی وجہ بتادی ہے۔
حال ہی میں اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں ندا یاسر نے اپنے کرئیر اور ذاتی زندگی کے علاوہ اپنے متعلق سوشل میڈیا ٹرولنگ پر کھل کر بات کی۔
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
انہوں نے بتایا کہ کوئی یقین نہیں کرے گا لیکن انہوں نے فزکس میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہے اور میریٹ یونیورسٹی سے دو سال ہوٹل مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کی۔
ندا یاسر کے مطابق ان کا شوبز انڈسٹری میں آنے کا پلان نہیں تھا، انہیں اعلیٰ تعلیم کے لیے سوٹزرلینڈ جانا تھا جس کے لیے 16 لاکھ روپے چاہیے تھے، انہوں نے اپنے والد سے کہا کہ یہ پیسے وہ خود اداکاری کر کے جمع کریں گی اور اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گی لیکن جب اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا تو یہیں کی ہوکر رہ گئیں۔
طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح پر بات کرتے ہوئے معروف میزبان نے کہا کہ لوگوں کے اندر برداشت ختم ہوگئی ہے، اب لوگوں کو اپنے حقوق پتہ چل گئے ہیں، جب زیادتی ہوتی ہے تو لوگ اس کا حل نہیں نکالتے۔
Advertisement
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
ان کا کہنا تھا کہ اگر لوگوں میں آگاہی پیدا ہوگئی ہے اور حقوق معلوم ہوگئے ہیں تو اللہ نے یہی نہیں کہا کہ آپ الگ ہوجاؤ، جب آپ نے ایک کمٹمنٹ کی ہے اور ایک انسان کے ساتھ نکاح کرلیا ہے تو رشتے کو نبھانے کے لیے بار بار کوشش کرنی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اداکاری کے بعد جب شادی ہوئی تو بچوں کو وقت دینا مشکل ہورہا تھا، جس کی وجہ سے اداکاری چھوڑ دی لیکن کچھ ماہ بعد جب یاسر نواز نے مزاحیہ ڈراما ’نادانیاں‘ پروڈیوس کیا تو دوبارہ اداکاری شروع کی اور پھر فوراً ہی مارننگ شو کی میزبانی کی آفر مل گئی۔
سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ندا کا کہنا تھا کہ انہیں بہت دکھ ہوتا ہے کہ لوگ چھوٹی سی بات پر تنقید کررہے ہوتے ہیں، ہر انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں۔
ندا یاسر کے مطابق جب وہ کوئی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے شخص کو اپنے مارننگ شو میں بلاتی ہیں تو شو وائرل ہوجاتے ہیں لیکن جن مارننگ شو میں اچھے موضوع پر ہو رہی ہوتی ہے وہ وائرل نہیں ہوتے۔
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News