بلوچستان میں نگران سیٹ اپ کیلئے وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کا رابطہ نہ ہوسکا
کوئٹہ: کوشش کے باوجود قائد حزب اختلاف کی وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے نگران وزیراعلیٰ کے معاملے پر تاحال بات نہیں ہو سکی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ دو ڈھائی ہفتے سے کوئٹہ سے باہر ہیں جبکہ قائد حزب ملک اسکندر ایڈووکیٹ کی نگران سیٹ اپ کے بارے میں تاحال فون پر بھی وزیراعلیٰ سے بات نہیں ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد وزیراعلیٰ اور قائد حزب اختلاف کے درمیان نگران وزیراعلیٰ کے نام پر تین دن کی مہلت ہے، تاہم وزیراعلیٰ اور قائد حزب اختلاف کے درمیان ون ٹو ون ملاقات متوقع ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہے، تاہم جمعیت علماء اسلام کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ کے لیے انجنیئرعثمان بادینی کو نامزد کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں حزب اختلاف کی دوسری بڑی جماعت بی این پی کی جانب سے حمل کلمتی کا نام لیا جارہا ہے جبکہ جے یو آئی کی کوشش ہے کہ بی این پی کو بھی عثمان بادینی کا نام پرقائل کرے، چونکہ کیونکہ گورنر کا تعلق بی این پی سے ہے اس لیے جے یو آئی چاہتی ہے کی بی این پی عثمان بادینی کے نام پر متفق ہو۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ نگران وزیراعلیٰ کے لیے سابق کمشنر شبیر مینگل کا نام لیا جارہا ہے جبکہ حکومت کی کوشش ہے کہ متفقہ نگران وزیراعلیٰ لایا جائے، حکومتی اراکین چاہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات میں فائدے کے لیے ملازمتوں پربھرتی اورترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ان کی پالیسی برقرار رہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
