سانحہ جڑانوالہ؛ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی متاثرین سے ملاقات، انصاف کی یقین دہانی
جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا ہے کہ متاثرین کو یقین دلاتا ہوں کہ ملوث افراد کیفرکردار تک پہنچائے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ جڑانوالہ پہنچ گئے جہاں انھوں نے کرسچین کالونی کا دورہ کیا اوراہل علاقہ سے ملاقات کی۔
جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے واقعہ میں متاثر ہونے والے مکانات اورچرچز کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا۔ اس موقع پر انھیں سانحہ جڑنوالہ سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے ساتھ ان کی اہلیہ نے بھی متاثرین سے ملاقات کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ جڑانوالہ میں پیش آئے افسوسناک واقعے پر دلی دکھ ہوا، متاثرین کے نقصانات کے ازالے کیلئے فوری اقدامات ضروری ہیں۔
جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ متاثرین کو یقین دلاتا ہوں کہ ملوث افراد کیفر کردار تک پہنچائے جائیں گے۔ متاثرین کے دکھ کا اندازہ ہے، انصاف کریں گے۔ گمراہوں کے بے ہنگم ہجوم نے متعدد گرجا گھروں مسیحی آبادی مکانات کو جلایا۔ واقعہ کا جان کرمجھے ایک مسلمان، پاکستانی اور انسان دلی صدمہ اور دکھ پہنچا۔
نامزد چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حضرت عیسی کو پیغمبرنہ ماننے والا خود کو مسلمان نہیں کہلا سکتا۔ قرآن پر عمل ہر مسلمان کا فرض ہے۔ قرآن پاک میں گرجا گھروں اور دیگر عبادت گاہوں کو تحفظ کا حکم دیا گیا ہے۔ ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے دوسرے مذاہب کی جان، مال اور عبادت گاہوں کی حفاظت کریں۔ ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے کہ وہ مذاہب پر حملہ کرنے والوں کو روکیں۔
انھوں نے کہا کہ مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے لوگ سلامت رہیں، ایسے واقعات کرنے والے لوگوں نے بانی پاکستان قائد اعظم کی جانب سے غیر مسلموں کو دیے گئے قانون اور آئین کو پامال کیا، گرجا گھروں پر حملہ کرنے والوں نے قرآن مجید اور رسول کی واضح ہدایت اور خلفائے راشدین کے روشن کرادر کی سنگین خلاف ورزی کی۔
جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ پاکستان کی دفعات 295 اور 295 A کے تحت مذہنی مقامات اور علامات کو نقصان پہنانے پر 10 سال قید اور جرمانے کی سزا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
