
آیوڈین کی کمی کی چند خاموش علامات جنہیں آپ نہیں جانتے
دنیا کی بڑی آبادی آیوڈین کی کمی کا شکار ہے، اسے جسم کے ایک اہم معدنیات کے طور پرجانا جاتاہے جو تھائی رائیڈ گلینڈ کی صحت کا ضامن ہے۔آیوڈین ایک ضروری غذائیت ہے جو جسم میں تھائروکسین کی پیداوار بڑھانے میں اہم کردارادا کرتا ہے۔
یہ ہارمون تھائی رائیڈ گلینڈ سے خارج ہوتاہے۔ تھائروکسین جسم کے تقریباً سارے نظاموں کے افعال کی بہتر انجام دہی کے لیے ایک اہم ترین جز تصور کیا جاتا ہے۔ قلبی صحت ہو یا نظام ہاضمہ، میٹابولزم کی کارکردگی ہویا نشوونما تھائروکسین سب ہی کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ جسم میں تھائروکسین سطح کو برقرار رکھنے کے لئے آیوڈین کی مناسب سطح کو برقراررکھنا نہایت ضروری ہے تاکہ آپ صحت مند رہ سکیں۔
واضح رہے کہ جسم میں اعصابی نظام کی نشوونما تھائروکسین پر منحصرہوتی ہے۔ اگر کسی وجہ جسم میں آیوڈین کی کمی ہوجائے تو ایسی صورت میں جسم میں کئی طرح کی عالامات جنم لینے لگتی ہیں یہاں پر ان ہی علامات کا ذکر کیا جارہا ہے۔
آیوڈین کی ضرورت زندگی کے مختلف ادوار میں ایک جیسی نہیں رہتی۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق بالغوں کو روزانہ 150 مائیکروگرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ حمل کے دوران یہ مقدار بڑھ جاتی ہے اور روزانہ 220 مائیکروگرام کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے یہ مقدار روزانہ 290 مائیکروگرام ہے۔
آیوڈین کی کمی کی علامات
آیوڈین کی کمی کی صورت میں جو علامات سامنے آتی ہیں وہ یہاں پیش کی جارہی ہے۔
تھکاوٹ یا اداسی
آیو ڈین ایک ضروری مائکرو نیوٹرینٹ ہے جو جسم کے ہر ٹشو میں پایا جاتا ہے۔ آیوڈین کا واحد کام تھائی رائڈ ہارمونز، تھائروکسین اور ٹرائیوڈوتھیرونین کی تیاری میں مددفراہم کرنا ہے۔ ہائپوتھائیرائڈازم میں، تھائی رائڈ غیر فعال ہوتا ہے اور جسم کافی حد تک تھائیرائڈ ہارمونز نہیں بنا سکتا تاکہ جسم کو موثر طریقے سے چلایا جا سکے۔ ہائپوتھائیرائیڈزم کی علامات میں تھکاوٹ، قبض اور وزن میں اضافہ شامل ہے۔
خشک جلد، کمزور بال یا سردی لگنا
ہائپوتھائی رائڈازم کی اضافی علامات میں خشک جلد، سردی کی حساسیت کا بڑھ جانا، بالوں کا گرنا اور پٹھوں کی کمزوری شامل ہیں۔خواتین میں مردوں کے مقابلے میں ہائپوتھائی رائڈازم کا خطرہ آٹھ گنا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اگرچہ خواتین کسی بھی عمر میں ہائپوتھائی رائڈازم کا سامنا کر سکتی ہیں۔
دماغی افعال کا متاثر ہونا
بالغوں میں آیوڈین کی کمی دماغی افعال اور کام کی پیداواری صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ آپ آیوڈین سے بھر پور غذا استعمال نہیں کرتے۔
گوئٹریا گلہڑ
آئوڈین کی کمی تھائی رائڈ گلینڈ کے بڑھنے کا سبب بنتی ہے جسے گوئٹریا گلہڑ کہاجاتا ہے اور یہ اس کمی کی سب عام علامت ہے۔ اس بیماری کی علامات میں گردن میں سوجن آنے ساتھ بالوں کا گرنا، خشک جلد اور تھکاوٹ شامل ہے تاہم ادویات سے اس کا علاج تجویز کیا جاتا ہے تاہم بیماری کی شدت کی صورت میں سرجری بھی کی جاتی ہے۔
حمل کی پیچیدگی
حمل کے دوران، جسم کو ہائپوتھائی ہارمونز کی ضرورت ہوتی ہے، جن کو پیدا کرنے کے لیے مناسب آیوڈین کی ضرورت ہوتی ہے یہ مائیلین بناتے ہیں ، جو اعصابی خلیات کو گھیرے رکھتے ہیں اور ان کی حفاظت کرتے ہیں، جن ماؤں میں آئوڈین کی شدید کمی ہوتی ہے ان میں اسقاط حمل اور مردہ بچے کی پیدائش کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
آئیوڈین کی کمی جنین کی نشوونما پر متعدد منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ حمل میں آیوڈین کی کمی جنین کی اعصابی نشوونما کو متاثر کرتی ہے۔حاملہ ماؤں میں آیوڈین کی کمی بچے کے دماغ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News