یوکرین کو اس وقت بڑا دھچکا لگا جب پولینڈ نے یوکرین کو ہر قسم کے اسلحے کی فراہمی غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق پولینڈ کے وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم نہیں کرے گا جب دونوں ممالک کے درمیان اناج کی درآمد ات پر شدید کشیدگی ہے۔
یوکرین کے کئی شہروں کو رات گئے روسی حملوں کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں خرسن میں دو افراد ہلاک ہو گئے جبکہ دارالحکومت کیف میں گرائے گئے میزائلوں کا ملبہ گرنے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
یوکرین کی فوج نے جمعرات کی رات کرائمیا میں ساکی ایئر بیس پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل ایک انٹیلی جنس ذرائع نے خبر رساں ادارے کو اس حملے کی اطلاع دی تھی۔
یوکرین کی فوج نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر کہا ہے کہ یوکرین کی دفاعی افواج نے عارضی طور پر مقبوضہ کرائمیا میں ساکی شہر کے قریب ایک فوجی ہوائی اڈے پر مشترکہ حملہ کیا ہے۔
انٹیلی جنس ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حملے میں اڈے پر موجود سازوسامان کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
روس نے ان اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ روسی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے جمعرات کے روز کرائمیا اور بحیرہ اسود کے اوپر یوکرین کے 19 ڈرون تباہ کیے ہیں۔
پولینڈ کے وزیر دفاع ماریوس بلاسززک نے جمعرات کے روز پولش عوامی ریڈیو کو بتایا کہ پولینڈ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جرمنی کی مستقل نشست حاصل کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔
بلاسزک نے کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی تجویز پولینڈ کے نقطہ نظر سے عجیب اور بڑی مایوسی ہے۔
ا وزیر دفاع ماریوس بلاسززک نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کیف بھول گئے ہیں کہ فروری 2022 میں ماسکو کے حملے کے آغاز میں جرمنی ابتدائی طور پر یوکرین کی مدد کے لئے نہیں آیا تھا۔
بلاززک نے مزید کہا کہ جرمنی کو سب سے پہلے پولینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات میں دوسری جنگ عظیم کے دوران ہونے والی تباہی کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور جنگ کی تلافی کا جو مطالبہ ہم نے جرمنی سے کیا تھا وہ اب بھی جائز ہے۔
گزشتہ اکتوبر میں پولینڈ کی قدامت پسند پی آئی ایس حکومت نے ایک سفارتی نوٹ میں برلن سے دوسری جنگ عظیم کی تلافی کے لیے 1.38 ٹریلین ڈالرز ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
